ان خیالات کا اظہار معروف ادیب اور مصنف ڈاکٹر شکیل احمد نے کیا۔ مختلف موضوعات پر ڈاکٹر شکیل احمد کی کئی اہم تصانیف منظر عام ہو چکی ہیں۔
"اردو افسانوں میں سماجی مسائل کی عکاسی" ڈاکٹر شکیل احمد کی اولین تصنیف ہے جسے کافی ستائش حاصل ہوئی۔ یہ ایک تحقیقی مجموعہ ہے، جس پر ڈاکٹر شکیل کو آل انڈیا میر اکیڈمی کے ذریعے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
ڈاکٹر شکیل احمد کی تصنیف " حساب جاں " اترپردیش اردو اکیڈمی سے ایوارڈ یافتہ ہے ۔اب تک ڈاکٹر شکیل احمد کے نصف درجن سے زائد مجموعہ منظر عام ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر شکیل احمد کی بیشتر تصانیف سماجی مسائل پر مبنی ہیں ۔ڈاکٹر شکیل احمد کی تصنیف " مئو:شہر ہنروراں " میں مئو کے تانے بانے کی شاندار عکاسی کی گئی ہے۔
ڈاکٹر شکیل احمد کے مطابق موجودہ وقت میں بھی اردو کے حالات بہت مشکل نہیں ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کی ترقی کے تئیں اس کے شائقین کوشش کریں۔
ڈاکٹر شکیل احمد کی دیگر اہم تصانیف میں " بادل چھاؤں، سفر کی خوشبو، سمٹتا سائیبان، نشاط قلم وغیرہ کافی پسند کی گئی ہیں۔
ڈاکٹر شکیل احمد تقریباً چالیس برسوں سے اردو کی ترقی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ شکیل صاحب کی کوشش سے مئو کے کئی تعلیمی اداروں میں اردو کو نصاب میں باقاعدہ شامل کیا گیا ہے۔