ETV Bharat / state

Anis Mansuri speaks on Constitutionہم ہندوستانی آئین کے حصولیابی کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہےہیں، انیس منصوری - انیس منصوری لکھنؤ

آل انڈیا پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر انیس منصوری نے کہا کہ مذہب اسلام میں مساوات ہے لیکن بھارت میں پسماندہ سماج کو جو سہولتیں دی گئی ہیں، اس کی حصولیابی کے لیے ہم مسلسل حکومت سے، سیاسی جماعتوں سے لڑتے آرہے، لہذا کوئی بھی اعلی ذات کا مولانا یا رکن پارلیمان کو یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ مسلمانوں میں پسماندہ سماج نہیں ہے۔

Etv Bharatہم ہندوستانی آئین کے حصولیابی کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہے: قومی صدر انیس منصوری
Etv Bharatہم ہندوستانی آئین کے حصولیابی کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہے: قومی صدر انیس منصوری
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 1, 2023, 5:54 PM IST

ہم ہندوستانی آئین کے حصولیابی کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہے: قومی صدر انیس منصوری

لکھنو: آل انڈیا پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر انیس منصوری نے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسماندہ سماج کو لکھنو کے معروف مولانا گمراہ کر رہے، انہوں نے کہا کہ لکھنو کے ایک معروف مولانا کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں میں اونچ نیچ، پسماندہ اور اشراف کا تصور نہیں ہے، انیس منصوری نے اس کے جواب میں کہا کہ ہم یہ مانتے ہیں اور اس سے اتفاق رکھتے ہیں کہ مذہب اسلام میں اونچ نیچ کالا، گورا، پسماندہ اور اشراف کا تصور نہیں ہے لیکن بھارتی سماج اور بھارتی آئین نے پسماندہ سماج کو جو رعایت اور سہولتیں دی ہیں، اس کے لیے ہم گزشتہ 15 برس سے لڑائی لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں مساوات ہے لیکن بھارت میں پسماندہ سماج کو جو سہولتیں دی گئی ہیں، اس کی حصولیابی کے لیے ہم مسلسل حکومت سے سیاسی جماعتوں سے لڑتے آرہے، لہذا کوئی بھی اعلی ذات کا مولانا یا رکن پارلیمان کو یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ مسلمانوں میں پسماندہ سماج نہیں ہے۔ مزید کہا کہ جس طریقے سے ہندو مذہب میں اونچ نیچ، او بی سی، ایس سی، ایس ٹی اور قبائلی سماج کو ریزرویشن، ملازمت میں سہولت و دیگر امور کے لیے جو رعایات حاصل ہیں، ان رعایات کو حاصل کرنے کے لیے ہم مسلسل لڑ رہے وہ تمام رعایات پسماندہ مسلمانوں کو بھی حاصل ہونا چاہیے۔

یہ بھہ پڑھیں: عام انتخابات سے قبل پسماندہ مسلمانوں کے لیے اسکیم بنانے کا مطالبہ
وہ مزید کہتے ہیں کہ گزشتہ 70 برس سے ان مسلمانوں کو حاشیے پر رکھا گیا، بنیادی سہولت سے محروم کیا گیا، لہذا کوئی بھی سیاسی جماعت ان کی بات نہیں کرتی، نہ ہی ان کو ان مراعات دینے کی جانب توجہ دے ہی، لہذا اگر مسلمانوں میں بھی اعلی ذات کے مولانا اگر اس طریقے سے بیانات دیں گے تو سیاسی جماعتیں حاشیے پر رہنے والے مسلمانوں کے حقوق کی بحالی نہیں کریں گیں۔

ہم ہندوستانی آئین کے حصولیابی کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہے: قومی صدر انیس منصوری

لکھنو: آل انڈیا پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر انیس منصوری نے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسماندہ سماج کو لکھنو کے معروف مولانا گمراہ کر رہے، انہوں نے کہا کہ لکھنو کے ایک معروف مولانا کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں میں اونچ نیچ، پسماندہ اور اشراف کا تصور نہیں ہے، انیس منصوری نے اس کے جواب میں کہا کہ ہم یہ مانتے ہیں اور اس سے اتفاق رکھتے ہیں کہ مذہب اسلام میں اونچ نیچ کالا، گورا، پسماندہ اور اشراف کا تصور نہیں ہے لیکن بھارتی سماج اور بھارتی آئین نے پسماندہ سماج کو جو رعایت اور سہولتیں دی ہیں، اس کے لیے ہم گزشتہ 15 برس سے لڑائی لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں مساوات ہے لیکن بھارت میں پسماندہ سماج کو جو سہولتیں دی گئی ہیں، اس کی حصولیابی کے لیے ہم مسلسل حکومت سے سیاسی جماعتوں سے لڑتے آرہے، لہذا کوئی بھی اعلی ذات کا مولانا یا رکن پارلیمان کو یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ مسلمانوں میں پسماندہ سماج نہیں ہے۔ مزید کہا کہ جس طریقے سے ہندو مذہب میں اونچ نیچ، او بی سی، ایس سی، ایس ٹی اور قبائلی سماج کو ریزرویشن، ملازمت میں سہولت و دیگر امور کے لیے جو رعایات حاصل ہیں، ان رعایات کو حاصل کرنے کے لیے ہم مسلسل لڑ رہے وہ تمام رعایات پسماندہ مسلمانوں کو بھی حاصل ہونا چاہیے۔

یہ بھہ پڑھیں: عام انتخابات سے قبل پسماندہ مسلمانوں کے لیے اسکیم بنانے کا مطالبہ
وہ مزید کہتے ہیں کہ گزشتہ 70 برس سے ان مسلمانوں کو حاشیے پر رکھا گیا، بنیادی سہولت سے محروم کیا گیا، لہذا کوئی بھی سیاسی جماعت ان کی بات نہیں کرتی، نہ ہی ان کو ان مراعات دینے کی جانب توجہ دے ہی، لہذا اگر مسلمانوں میں بھی اعلی ذات کے مولانا اگر اس طریقے سے بیانات دیں گے تو سیاسی جماعتیں حاشیے پر رہنے والے مسلمانوں کے حقوق کی بحالی نہیں کریں گیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.