ETV Bharat / state

Video of Praying Went Viral : سنسکرت یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل، ہندو تنظیموں نے کارروائی کا مطالبہ کیا - ہندو تنظیموں نے کارروائی کا مطالبہ کیا

متھرا سنسکرت یونیورسٹی کیمپس میں نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اکھل بھارت ہندو مہاسبھا تنظیم کے کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ ہندو تنظیموں نے طلبہ اور منیجر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل
یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل
author img

By

Published : Mar 25, 2023, 8:01 PM IST

یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل

متھرا: سنسکرت یونیورسٹی کیمپس میں نماز ادا کرنے والے طلباء کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ معاملہ سامنے آتے ہی تمام ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہنچ کر آل انڈیا ہندو مہاسبھا سنگٹھن کے کارکنوں نے یونیورسٹی کے احاطے میں نماز ادا کرنے کی مذمت کی۔ اس کے ساتھ ہی ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا جس میں ایسے طلبہ کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

چھتہ کوتوالی علاقے میں آگرہ دہلی ہائی وے پر واقع سنسکرت یونیورسٹی کے کیمپس میں جمعہ کو کچھ طلباء جمعہ کی نماز پڑھ رہے تھے۔ اسی دوران ایک طالب علم نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ہندو تنظیم کے کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ہفتہ کی صبح ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں ادا کی جانے والی نماز کی مخالفت اور منیجر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک میمورنڈم سونپا گیا۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر کے کچھ طلباء کو سنسکرت یونیورسٹی میں داخلہ دیا گیا ہے۔

اکھل بھارت ہندو مہاسبھا سنگٹھن کی ضلعی صدر چھایا گوتم نے بتایا کہ سنسکرت یونیورسٹی کیمپس میں نماز ادا کرنے والے کچھ طالب علموں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ یونیورسٹی میں تمام مذاہب کے بچے پڑھنے آتے ہیں۔ لیکن کچھ طلباء نماز پڑھ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دے کر 24 گھنٹے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کارروائی نہ ہونے پر بڑے احتجاج کا انتباہ دیا گیا ہے۔


مزید پڑھیں:Man Offer Namaz in Taj Mahal تاج محل کے احاطے میں نماز ادا کرنے کا ویڈیو وائرل

یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل

متھرا: سنسکرت یونیورسٹی کیمپس میں نماز ادا کرنے والے طلباء کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ معاملہ سامنے آتے ہی تمام ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہنچ کر آل انڈیا ہندو مہاسبھا سنگٹھن کے کارکنوں نے یونیورسٹی کے احاطے میں نماز ادا کرنے کی مذمت کی۔ اس کے ساتھ ہی ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا جس میں ایسے طلبہ کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

چھتہ کوتوالی علاقے میں آگرہ دہلی ہائی وے پر واقع سنسکرت یونیورسٹی کے کیمپس میں جمعہ کو کچھ طلباء جمعہ کی نماز پڑھ رہے تھے۔ اسی دوران ایک طالب علم نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ہندو تنظیم کے کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ہفتہ کی صبح ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں ادا کی جانے والی نماز کی مخالفت اور منیجر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک میمورنڈم سونپا گیا۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر کے کچھ طلباء کو سنسکرت یونیورسٹی میں داخلہ دیا گیا ہے۔

اکھل بھارت ہندو مہاسبھا سنگٹھن کی ضلعی صدر چھایا گوتم نے بتایا کہ سنسکرت یونیورسٹی کیمپس میں نماز ادا کرنے والے کچھ طالب علموں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ یونیورسٹی میں تمام مذاہب کے بچے پڑھنے آتے ہیں۔ لیکن کچھ طلباء نماز پڑھ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دے کر 24 گھنٹے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کارروائی نہ ہونے پر بڑے احتجاج کا انتباہ دیا گیا ہے۔


مزید پڑھیں:Man Offer Namaz in Taj Mahal تاج محل کے احاطے میں نماز ادا کرنے کا ویڈیو وائرل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.