ETV Bharat / state

متاثرہ انصاف پانے عدالت پہنچی

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں گھریلو تشدد کی شکار ایک خاتون کی رپورٹ رامپور پولیس درج نہیں کر رہی ہے۔

متاثرہ انصاف پانے، عدالت پہنچی
author img

By

Published : Oct 22, 2019, 10:21 PM IST

مسلسل پولیس اسٹیشن کے چکر کاٹنے کے بعد خاتون نے اب عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ' وہ گزشتہ 2 مہینے سے کوتوالی کے چکر لگا لگا کر تھک چکی ہیں۔ وہ اپنی شکایت درج کرانا چاہتی تھیں لیکن پولیس کا رویہ اس کے تعلق سے ٹھیک نہیں رہا اور اس کی رپورٹ درج کرنے میں مسلسل آنا کانی کی گئی'۔

یوگی سرکار خواتین کو خصوصی اہمیت دیکر ان کے تحفظ کیلئے نظم و نسق کو بہتر بنانے کی جانب گامزن ہے، لیکن اگر آپ اس کی زمینی حقیقت کا جائزہ لیں گے تو یہ دیکھ کر آپ کو تعجب ہوگا کہ ریاست اترپردیش میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

متاثرہ انصاف پانے، عدالت پہنچی

تازہ معاملہ رامپور کی نئی بستی کالونی میں رہنے والی نازیہ کے ساتھ پیش آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ 'وہ اپنی شادی کے بعد سے ہی گھریلو تشدد کی شکار بنی ہوئی ہے'۔ اس نے بتایا کہ 'اس کی شادی 9 فروری 2019 کو ہوئی تھی۔ تب سے ہی اس کا شوہر اس کو مارتا پیٹا ہے اور مائیکے سے اس کے لیے رقم لانے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔' ان دونوں کے درمیان طلاق تو ہو گئی لیکن گھریلو تشدد کی شکار نازیہ کا کہنا ہے کہ' وہ اس شخص کو قانون کے تحت سزا دلاکر انصاف حاصل کرنا چاہتی ہے'۔

وہیں نازیہ کے وکیل ریحان خان کا کہنا ہے کہ 8 مہینے پہلے ہوئی نازیہ کی شادی کے بعد سے ہی اس کا شوہر اس کے ساتھ زیادتی کر رہا تھا۔ دو مہینے پہلے جب نازیہ نے اس کی شکایت پولیس اسٹیشن میں کرنی چاہی تو کوتوالی کے کوتوال ایس کے شرما اس کو ٹالتے رہے اور کبھی پولیس نے اس کے شوہر کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی۔

ایڈووکیٹ ریحان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی اس معاملے کی ایف آئی آر درج کرانی چاہی لیکن کوتوالی انچارج نے ان کی بھی نہیں سنی ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایس کے شرما نے اپنے کپتان ایس پی کے حکم نامہ کو بھی نظر انداز کیا۔

مسلسل پولیس اسٹیشن کے چکر کاٹنے کے بعد خاتون نے اب عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ' وہ گزشتہ 2 مہینے سے کوتوالی کے چکر لگا لگا کر تھک چکی ہیں۔ وہ اپنی شکایت درج کرانا چاہتی تھیں لیکن پولیس کا رویہ اس کے تعلق سے ٹھیک نہیں رہا اور اس کی رپورٹ درج کرنے میں مسلسل آنا کانی کی گئی'۔

یوگی سرکار خواتین کو خصوصی اہمیت دیکر ان کے تحفظ کیلئے نظم و نسق کو بہتر بنانے کی جانب گامزن ہے، لیکن اگر آپ اس کی زمینی حقیقت کا جائزہ لیں گے تو یہ دیکھ کر آپ کو تعجب ہوگا کہ ریاست اترپردیش میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

متاثرہ انصاف پانے، عدالت پہنچی

تازہ معاملہ رامپور کی نئی بستی کالونی میں رہنے والی نازیہ کے ساتھ پیش آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ 'وہ اپنی شادی کے بعد سے ہی گھریلو تشدد کی شکار بنی ہوئی ہے'۔ اس نے بتایا کہ 'اس کی شادی 9 فروری 2019 کو ہوئی تھی۔ تب سے ہی اس کا شوہر اس کو مارتا پیٹا ہے اور مائیکے سے اس کے لیے رقم لانے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔' ان دونوں کے درمیان طلاق تو ہو گئی لیکن گھریلو تشدد کی شکار نازیہ کا کہنا ہے کہ' وہ اس شخص کو قانون کے تحت سزا دلاکر انصاف حاصل کرنا چاہتی ہے'۔

وہیں نازیہ کے وکیل ریحان خان کا کہنا ہے کہ 8 مہینے پہلے ہوئی نازیہ کی شادی کے بعد سے ہی اس کا شوہر اس کے ساتھ زیادتی کر رہا تھا۔ دو مہینے پہلے جب نازیہ نے اس کی شکایت پولیس اسٹیشن میں کرنی چاہی تو کوتوالی کے کوتوال ایس کے شرما اس کو ٹالتے رہے اور کبھی پولیس نے اس کے شوہر کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی۔

ایڈووکیٹ ریحان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی اس معاملے کی ایف آئی آر درج کرانی چاہی لیکن کوتوالی انچارج نے ان کی بھی نہیں سنی ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایس کے شرما نے اپنے کپتان ایس پی کے حکم نامہ کو بھی نظر انداز کیا۔

Intro:ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں گھریلو تشدد کی شکار ایک خاتون کی رامپور پولیس رپورٹ درج نہیں کر رہی ہے۔ مسلسل پولیس اسٹیشن کے چکر کاٹنے کے بعد خاتون نے اب عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 2 مہینے سے کوتوالی کے جاکر اپنی شکایت درج کرانا چاہتی تھی لیکن پولیس اس سے ہمیشہ ٹال مٹول ہی کرتی رہی۔


Body:وی او۔۱
بھلے ہی ریاست کی یوگی حکومت کی جانب سے اس بات کی تشہیر میں کوئی کمی نہیں معلوم دیتی ہے کہ یوگی سرکار خواتین کو خصوصی اہمیت دیکر ان کے تحفظ کیلئے نظم و نسق کو بہتر بنانے کی جانب گامزن ہے۔ لیکن اگر آپ اس کی زمینی حقیقت کو دیکھیں گے تو یہ دیکھ کر آپ کو تعجب ہوگا کہ ریاست اترپردیش میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں مسلسل اضافہ ہی ہو رہا ہے۔
تازہ معاملہ رامپور کی نئی بستی کالونی میں رہنے والی نازیہ کے ساتھ پیش آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی شادی کے بعد سے ہی گھریلو تشدد کی شکار بنی ہوئی ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کی شادی 9 فروری 2019 کو ہوئی تھی۔ تب سے ہی اس کا شوہر اس کو مارتا پیٹا ہے اور مائیکے سے اس کے لئے رقم لانے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔
ان دونوں کے درمیان طلاق تو ہو گئی لیکن گھریلو تشدد کی شکار نازیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس شخص کو قانون کے تحت سزا دلاکر انصاف حاصل کرنا چاہتی ہے۔
بائٹ: نازیہ، متاثرہ
وی او۔۲
وہیں نازیہ کے وکیل ریحان خان کا کہنا ہے کہ 8 مہینے پہلے ہوئی نازیہ کی شادی کے بعد سے ہی اس کا شوہر اس کے ساتھ زیادتی کر رہا تھا۔ دو مہینے پہلے جب نازیہ نے اس کی شکایت پولیس اسٹیشن میں کرنی چاہی تو کوتوالی کے کوتوال ایس کے شرما اس کو ٹالتے رہے اور کبھی پولیس نے اس کے شوہر کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی۔
ایڈووکیٹ ریحان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی اس معاملے کی ایف آئی آر درج کرانی چاہی لیکن کوتوالی انچارج نے ان کی بھی نہیں سنی ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایس کے شرما نے اپنے کپتان ایس پی کے حکم نامہ کو بھی نظر انداز کیا۔
بائٹ: ریحان خان، وکیل


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.