ETV Bharat / state

وائس چانسلر نے سرسید کے نظریہ کے خلاف کلیان سنگھ کو تعزیت پیش کی: محمد سلمان گوری

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی جانب سے دو روز قبل ریاست اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے انتقال پر پیش کی گئی تعزیت کے خلاف یونیورسٹی طلبہ کی جانب سے مختلف مقامات پر لگے نوٹس میں طلبہ نے تعزیت کی مذمت کی۔

Muhammad salman gauri
محمد سلمان گوری
author img

By

Published : Aug 24, 2021, 9:44 PM IST

اے ایم یو طالب علم محمد سلمان گوری نے کہا 'سر سید احمد خان کے نظریہ کے خلاف کلیان سنگھ کو تعزیت پیش کی گئی ہے'۔ ریاست اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے انتقال پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی جانب سے دو روز قبل شعبہ رابطہ عامہ نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں تعزیت پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا "کلیان سنگھ نے ملک کی عوامی زندگی میں اور اترپردیش کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی روح کو سکون ملے اور اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ نصیب ہو۔ پروفیسر طارق منصور نے آنجہانی کے بیٹے راجویر سنگھ (لوک سبھا رکن) سے بھی تعزیت کی اور ان سے ہمدردی ظاہر کی"۔

ویڈیو

جس کے خلاف یونیورسٹی طلبہ نے یونیورسٹی کے مختلف مقامات میں اردو اور انگریزی زبان میں نوٹس لگائے جس میں یونیورسٹی طلبہ نے وائس چانسلر کی جانب سے پیش کی گئی تعزیت اور ہمدردی کی بھر پور مذمت کی۔

یونیورسٹی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے نوٹس کی ہیڈ لائن ہے "ایک مجرم کے لئے دعائیہ کلمات ناقابل معافی جرم ہے"

Notices at various places
مختلف مقامات پر لگے نوٹس

اے ایم یو طالب علم محمد سلمان گوری نے تعزیت کے خلاف لگے نوٹس سے متعلق خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو اپنے فریضہ کو انجام دینا چاہئے تھا جو وقت کی ضرورت ہے، یونیورسٹی بند ہے۔
انہوں نے اس شخص کے لئے تعزیت پیش کی جس شخص نے عدالتِ عظمیٰ کی توہین کرتے ہوئے بابری مسجد کو شہید کرانے میں پورا کردار ادا کیا تھا اور اس شخص کے لئے وائس چانسلر نے دعائیہ کلمات پیش کئے۔

Notices at various places
مختلف مقامات پر لگے نوٹس

محمد سلمان نے مزید کہا کہ ہم وائس چانسلر کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔ یونیورسٹی طلبہ کو انہوں نے ایک طرف رکھ دیا اور اپنے مفاد کے لئے، اپنی کرسی کے لئے مستقبل میں آگے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے کے لیے انہوں نے اس طرح کا اقدام کیا اور آگے کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو ہم اے ایم یو طالب علم ہونے کی حیثیت سے اس کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کلکتہ یونیورسٹی کا اے ایم یو کے طلبہ کو داخلے سے انکار

تعزیت کے خلاف یونیورسٹی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے نوٹس سے متعلق جواب دیتے ہوئے محمد سلمان نے کہا کہ ہم نے اسی لئے نوٹس لگائے ہیں کہ ہم وائس چانسلر کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، اور بھرپور طریقہ سے کرتے ہیں۔ کیوں کہ جس طرح سے وائس چانسلر نے سر سید کے نظریہ کے خلاف جاکر کلیان سنگھ کو تعزیت پیش کی اور یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔

محمد سلمان نے مزید کہا وائس چانسلر کو تو صرف اپنی اور اپنی کرسی کی فکر ہے کہ کس طرح سے وہ اب صدر جمہوریہ، نائب صدر جمہوریہ یا دیگر کرسی مل جائے۔ ان کو تو صرف اپنی کرسی کی فکر ہے ہم لوگوں کی فرق نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر بھی اے ایم یو طلبہ، طلبہ رہنما اور دیگر لوگ وائس چانسلر کی جانب سے کلیان سنگھ کو پیش کی گئی تعزیت کی مخالفت کررہے ہیں۔

اطلاع کے مطابق یونیورسٹی وائس چانسلر کی جانب سے پیش کی گئی کلیان سنگھ کو تعزیت کے خلاف لگائے گئے نوٹس کو یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہٹوادیا گیا ہے۔

اے ایم یو طالب علم محمد سلمان گوری نے کہا 'سر سید احمد خان کے نظریہ کے خلاف کلیان سنگھ کو تعزیت پیش کی گئی ہے'۔ ریاست اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے انتقال پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی جانب سے دو روز قبل شعبہ رابطہ عامہ نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں تعزیت پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا "کلیان سنگھ نے ملک کی عوامی زندگی میں اور اترپردیش کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی روح کو سکون ملے اور اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ نصیب ہو۔ پروفیسر طارق منصور نے آنجہانی کے بیٹے راجویر سنگھ (لوک سبھا رکن) سے بھی تعزیت کی اور ان سے ہمدردی ظاہر کی"۔

ویڈیو

جس کے خلاف یونیورسٹی طلبہ نے یونیورسٹی کے مختلف مقامات میں اردو اور انگریزی زبان میں نوٹس لگائے جس میں یونیورسٹی طلبہ نے وائس چانسلر کی جانب سے پیش کی گئی تعزیت اور ہمدردی کی بھر پور مذمت کی۔

یونیورسٹی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے نوٹس کی ہیڈ لائن ہے "ایک مجرم کے لئے دعائیہ کلمات ناقابل معافی جرم ہے"

Notices at various places
مختلف مقامات پر لگے نوٹس

اے ایم یو طالب علم محمد سلمان گوری نے تعزیت کے خلاف لگے نوٹس سے متعلق خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو اپنے فریضہ کو انجام دینا چاہئے تھا جو وقت کی ضرورت ہے، یونیورسٹی بند ہے۔
انہوں نے اس شخص کے لئے تعزیت پیش کی جس شخص نے عدالتِ عظمیٰ کی توہین کرتے ہوئے بابری مسجد کو شہید کرانے میں پورا کردار ادا کیا تھا اور اس شخص کے لئے وائس چانسلر نے دعائیہ کلمات پیش کئے۔

Notices at various places
مختلف مقامات پر لگے نوٹس

محمد سلمان نے مزید کہا کہ ہم وائس چانسلر کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔ یونیورسٹی طلبہ کو انہوں نے ایک طرف رکھ دیا اور اپنے مفاد کے لئے، اپنی کرسی کے لئے مستقبل میں آگے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے کے لیے انہوں نے اس طرح کا اقدام کیا اور آگے کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو ہم اے ایم یو طالب علم ہونے کی حیثیت سے اس کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کلکتہ یونیورسٹی کا اے ایم یو کے طلبہ کو داخلے سے انکار

تعزیت کے خلاف یونیورسٹی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے نوٹس سے متعلق جواب دیتے ہوئے محمد سلمان نے کہا کہ ہم نے اسی لئے نوٹس لگائے ہیں کہ ہم وائس چانسلر کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، اور بھرپور طریقہ سے کرتے ہیں۔ کیوں کہ جس طرح سے وائس چانسلر نے سر سید کے نظریہ کے خلاف جاکر کلیان سنگھ کو تعزیت پیش کی اور یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔

محمد سلمان نے مزید کہا وائس چانسلر کو تو صرف اپنی اور اپنی کرسی کی فکر ہے کہ کس طرح سے وہ اب صدر جمہوریہ، نائب صدر جمہوریہ یا دیگر کرسی مل جائے۔ ان کو تو صرف اپنی کرسی کی فکر ہے ہم لوگوں کی فرق نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر بھی اے ایم یو طلبہ، طلبہ رہنما اور دیگر لوگ وائس چانسلر کی جانب سے کلیان سنگھ کو پیش کی گئی تعزیت کی مخالفت کررہے ہیں۔

اطلاع کے مطابق یونیورسٹی وائس چانسلر کی جانب سے پیش کی گئی کلیان سنگھ کو تعزیت کے خلاف لگائے گئے نوٹس کو یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہٹوادیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.