ETV Bharat / state

Puncture Makers Son Becomes Judge in UP اتر پردیش میں پنکچر بنانے والے کا بیٹا بنا جج

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 25, 2023, 5:17 PM IST

پریاگ راج میں پنکچر بنانے والے کے بیٹے نے کامیابی کی چوٹی کو چھو لیا ہے۔ اپنی لگن اور محنت سے احد احمد نامی نوجوان نے پی سی ایس جے کا امتحان پاس کیا۔ احد کی اس کامیابی میں ان کے والدین کا اہم رول ہے۔ احد کے مطابق انھیں، ان کے والدین نے ہمیشہ حوصلہ دیا اور معاشی تنگی کے باوجود ان کی تعلمی سفر کو جاری رکھا۔Ahad Ahmed of Prayagraj cleared PCSJ

Puncture Makers Son Becomes Judge in UP
Puncture Makers Son Becomes Judge in UP

پریاگ راج:اترپردیش پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ پی سی ایس جے 2022 کے نتائج کا اعلان 30 اگست کو کیا گیا۔ اس امتحان کے نتیجے نے پریاگ راج کے نواب گنج علاقے میں رہنے والے احد احمد کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ پنکچر بنانے والے باپ نے اپنے بیٹے کی تعلیم مکمل کرنے کے لیے قرض بھی لیا تھا۔ لیکن جیسے ہی انہیں اپنے بیٹے کے پی سی ایس جے میں کامیابی اور جج بننے کی خوش خبری ملی تو والد کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہنے لگے۔ جہاں باپ بیٹے کو پڑھانے کے لیے پنکچر لگاتا تھا وہیں ماں لوگوں کے کپڑے سلائی کر کے گھر کے اخراجات پورے کرتی تھی۔ اس کے علاوہ احد احمد خود بھی پڑھائی سے فارغ وقت میں اپنے والدین کے کاموں میں ہاتھ بٹا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:رامپور کی حفصہ خان نے بی فارم میں کیا اترپردیش میں ٹاپ

اپنی محنت اور لگن سے جج بنے پریاگ راج کے احد احمد نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر آپ محنت اور لگن سے کچھ کرنے کا فیصلہ کریں تو اس میں آپ کو ضرور کامیابی ملتی ہے۔ احد احمد کے والد کرانہ دکان پر کام کرنے کے علاوہ سائیکل کے پنکچروں کی مرمت کا کام بھی کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ احد کی والدہ کپڑے سلائی کر کے گھر کی ضرورتوں کو پورا کررہی ہیں ۔ پہلی ہی کوشش میں پی سی ایس جے بننے والے احد کے والد شہزاد اور والدہ افسانہ کی محنت کو دیکھ کر ان کے چاروں بچے محنت اور لگن سے پڑھتے تھے۔ جس کا نتیجہ ہے کہ تمام بچے پڑھائی کے بعد قابل بنے ہیں۔ شہزاد اور افسانہ کے تیسرے بچے احد نے بی اے ایل ایل بی کرنے کے بعد وکیل بننے کا ارادہ کیا تھا۔ لیکن کورونا کے دور میں لاک ڈاؤن کے بعد احد نے پی سی ایس جے کی تیاری شروع کر دی۔ لیکن گھر کی مالی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ کوچنگ کر سکتے۔ جس کے بعد احد نے گھر پر رہ کر خود محنت کی اور پہلی ہی کوشش میں پی سی ایس جے جیسے بڑے امتحان میں کامیاب ہو گئے۔ بیٹے کے جج بننے کی خبر ملتے ہی احد احمد کے گھر میں جشن کا سماں بن گیا۔ بیٹے کی کامیابی پر والد شہزاد اور والدہ افسانہ کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں:این ای ای ٹی 2020: شعیب آفتاب کی کامیابی کی کہانی، سنیئے خود ان کی زبانی

ایک چھوٹا سا جنرل سٹور چلانے اور سائیکل کے پنکچر بنانے والے شہزاد کی کامیابی سے گاؤں والوں میں بھی خوشی کا ماحول ہے۔ گاؤں والے احد احمد کو اس کامیابی پرمبارکباد دے رہے ہیں ، گاؤں کے ہونہار بیٹے کے جج بننے کی خبر علاقے میں پہنچی تو گاؤں والے جمع ہوگئے اور اس کے پورے خاندان کو مبارکباد دی۔ گاؤں کے لوگوں نے فہد کی محنت اور لگن کو سراہا اور گاؤں کا وقار بڑھانے پر مبارکباد دی۔ گاؤں والوں سے حوصلہ اور اعزاز ملنے سے بعد احد کے ساتھ ساتھ اس کے گھر والے بھی بہت خوش اور پرجوش تھے۔ بیٹے نے ماں کا خواب پورا کر دیا احد کی والدہ افسانہ نے کہا کہ انہوں نے کئی ہندی فلموں میں دیکھا ہے کہ محنت مزدوری کرنے والوں کے بچے بڑے ہو کر افسر بنتے ہیں اور اپنے والدین کے خواب پورے کرتے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے بچوں کو پڑھا کر افسر بنانے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد خاندان کی آمدنی بڑھانے کے لیے انھوں نے کپڑے سلائی کا کام شروع کر دیا۔ شوہر کی کمائی سے خاندان کا پیٹ بھرتا تھا۔ اس کے علاوہ کپڑوں کی سلائی سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ان کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات کو پورا کیا جاتا تھا۔ اب جب ان کا بیٹا جج بنا تو ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے جاگتی آنکھوں سے دیکھا خواب شرمندہ تعبیر ہوگیا ہو۔ احد نے الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے ایل ایل بی کیا ہے اور اپنے والدین کے خواب کو پورا کیا ہے، احد کہتے ہیں کہ ان کے والدین نے انہیں محنت اور ایمانداری سے تعلیم دی ہے۔ اسی محنت اور ایمانداری سے کام کر کے وہ مستقبل میں بھی اپنے والدین اور خاندان کا نام روشن کریں گے۔

پریاگ راج:اترپردیش پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ پی سی ایس جے 2022 کے نتائج کا اعلان 30 اگست کو کیا گیا۔ اس امتحان کے نتیجے نے پریاگ راج کے نواب گنج علاقے میں رہنے والے احد احمد کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ پنکچر بنانے والے باپ نے اپنے بیٹے کی تعلیم مکمل کرنے کے لیے قرض بھی لیا تھا۔ لیکن جیسے ہی انہیں اپنے بیٹے کے پی سی ایس جے میں کامیابی اور جج بننے کی خوش خبری ملی تو والد کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہنے لگے۔ جہاں باپ بیٹے کو پڑھانے کے لیے پنکچر لگاتا تھا وہیں ماں لوگوں کے کپڑے سلائی کر کے گھر کے اخراجات پورے کرتی تھی۔ اس کے علاوہ احد احمد خود بھی پڑھائی سے فارغ وقت میں اپنے والدین کے کاموں میں ہاتھ بٹا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:رامپور کی حفصہ خان نے بی فارم میں کیا اترپردیش میں ٹاپ

اپنی محنت اور لگن سے جج بنے پریاگ راج کے احد احمد نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر آپ محنت اور لگن سے کچھ کرنے کا فیصلہ کریں تو اس میں آپ کو ضرور کامیابی ملتی ہے۔ احد احمد کے والد کرانہ دکان پر کام کرنے کے علاوہ سائیکل کے پنکچروں کی مرمت کا کام بھی کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ احد کی والدہ کپڑے سلائی کر کے گھر کی ضرورتوں کو پورا کررہی ہیں ۔ پہلی ہی کوشش میں پی سی ایس جے بننے والے احد کے والد شہزاد اور والدہ افسانہ کی محنت کو دیکھ کر ان کے چاروں بچے محنت اور لگن سے پڑھتے تھے۔ جس کا نتیجہ ہے کہ تمام بچے پڑھائی کے بعد قابل بنے ہیں۔ شہزاد اور افسانہ کے تیسرے بچے احد نے بی اے ایل ایل بی کرنے کے بعد وکیل بننے کا ارادہ کیا تھا۔ لیکن کورونا کے دور میں لاک ڈاؤن کے بعد احد نے پی سی ایس جے کی تیاری شروع کر دی۔ لیکن گھر کی مالی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ کوچنگ کر سکتے۔ جس کے بعد احد نے گھر پر رہ کر خود محنت کی اور پہلی ہی کوشش میں پی سی ایس جے جیسے بڑے امتحان میں کامیاب ہو گئے۔ بیٹے کے جج بننے کی خبر ملتے ہی احد احمد کے گھر میں جشن کا سماں بن گیا۔ بیٹے کی کامیابی پر والد شہزاد اور والدہ افسانہ کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں:این ای ای ٹی 2020: شعیب آفتاب کی کامیابی کی کہانی، سنیئے خود ان کی زبانی

ایک چھوٹا سا جنرل سٹور چلانے اور سائیکل کے پنکچر بنانے والے شہزاد کی کامیابی سے گاؤں والوں میں بھی خوشی کا ماحول ہے۔ گاؤں والے احد احمد کو اس کامیابی پرمبارکباد دے رہے ہیں ، گاؤں کے ہونہار بیٹے کے جج بننے کی خبر علاقے میں پہنچی تو گاؤں والے جمع ہوگئے اور اس کے پورے خاندان کو مبارکباد دی۔ گاؤں کے لوگوں نے فہد کی محنت اور لگن کو سراہا اور گاؤں کا وقار بڑھانے پر مبارکباد دی۔ گاؤں والوں سے حوصلہ اور اعزاز ملنے سے بعد احد کے ساتھ ساتھ اس کے گھر والے بھی بہت خوش اور پرجوش تھے۔ بیٹے نے ماں کا خواب پورا کر دیا احد کی والدہ افسانہ نے کہا کہ انہوں نے کئی ہندی فلموں میں دیکھا ہے کہ محنت مزدوری کرنے والوں کے بچے بڑے ہو کر افسر بنتے ہیں اور اپنے والدین کے خواب پورے کرتے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے بچوں کو پڑھا کر افسر بنانے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد خاندان کی آمدنی بڑھانے کے لیے انھوں نے کپڑے سلائی کا کام شروع کر دیا۔ شوہر کی کمائی سے خاندان کا پیٹ بھرتا تھا۔ اس کے علاوہ کپڑوں کی سلائی سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ان کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات کو پورا کیا جاتا تھا۔ اب جب ان کا بیٹا جج بنا تو ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے جاگتی آنکھوں سے دیکھا خواب شرمندہ تعبیر ہوگیا ہو۔ احد نے الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے ایل ایل بی کیا ہے اور اپنے والدین کے خواب کو پورا کیا ہے، احد کہتے ہیں کہ ان کے والدین نے انہیں محنت اور ایمانداری سے تعلیم دی ہے۔ اسی محنت اور ایمانداری سے کام کر کے وہ مستقبل میں بھی اپنے والدین اور خاندان کا نام روشن کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.