کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کاروباری کے قتل کو جنگل راج کا خوف ناک چہرہ قرار د یا تو وہیں اکھلیش یادو نے معطل پولیس کپتان اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے خلاف نرمی برتنے کا الزام لگایا ہے۔
محترمہ واڈرا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا'مہوبہ کے تاجر اندر کانت ترپاٹھی کا قتل پوری اترپردیش کے طرز عمل پر سوال ہے۔بی جے پی حکومت میں جرائم اور بدعنوانی شباب پر ہیں۔نیز اب اس حکومت کے افسران بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی سپاری دلوا رہے ہیں جنگل راج کو خوفناک چہرہ ہے۔
سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا'مہوبہ کے اندکانت ترپاٹھی سرکاری قتل' میں دکھاوا کے طور پر کی گئی معطلی کے بجائے حکومت گرفتاری کرے۔ ملزم پولیس کپتان و ڈی ایم کے خلاف اتنی نرمی کیوں؟پولیس کس بنیاد پر عوامی نمائندوں کو عوام سے ملنے اور ان کے مسائل اٹھانے سے روک رہی ہے۔کیا کوئی حصہ داری ہے۔
ادھر متوفی تاجر کی بھتیجی نے ویڈیو وائرل کر کے حکومت سے اپیل کی ہےکہ ایس پی کے معطلی کے باوجود اس کے کنبے کو جان ومال کا خطرہ ہے۔ حکومت انہیں سیکورٹی فراہم کرے۔ اس سے پہلے متوفی تاجر کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں اس نے صاف طور پر ایس پی نی لال پاٹیدار پر الزام لگایا تھا کہ رشوت دینے سے منع کرنے پر پولیس افسر ان ان کا قتل کراسکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مہوبہ کے آتش باری کا کاروبار کرنے والے اندرکانت تیواری کو نامعلوم بدمعاشوں نے گولی ماردی تھی۔ شدید طور سے زخمی تاجر کو کانپور کے ایک پرائیویٹ استپال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں اتوار کو ان کی موت ہوگئی۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس سے پہلے ایس پی منی لال پاٹیدار کو بدعنوانی کے الزام میں معطل کردیا تھا اور ان کے خلاف انسداد بدعنوانی اور آئی پی سی کی دفعہ384 کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔