لکھنو: اتر پردیش کے لکھنو کے اندرا بھون میں اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی اہم میٹنگ ہوئی جس میں کئی اہم فیصلے لئے گئے ۔مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے میٹنگ کی قیادت کی جس میں بورڈ کے اراکین و افسران شامل ہوئے۔
بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے بتایا کہ میٹنگ میں کئی پہلوؤں پر فیصلہ لیا گیا ہے۔حکومت سے منظورشدہ مدارس میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک طلباء کو کتاب اور ڈریس مہیا کرانے پر اتفاق ہوا ہے۔
قومی اطفال کمیشن کے جانب سے جاری لیٹر جس میں کہا گیا تھا کہ مدارس میں سے ہندو طلبہ کو نکالا جائے اور جانچ کرائی جائے۔ اس معاملے پر بورڈ نے غور و فکر کرکے خارج کردیا ہے ۔میٹنگ کہا گیا ہے کہ مدارس میں معیاری تعلیم ہورہی ہے۔ مذہب کی بنیاد پر امتیاز نہیں برتا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:NCRT Syllabus In Madrasas اترپردیش کی طرح گجرات کے مدارس میں حکومت کا کوئی دخل نہیں
انہوں نے کہا کہ 2016 کے مدرسہ دستورالعمل میں ترمیم کے سلسلے میں بھی اتفاق ہوا ہے۔ حکومت انتظامیہ کو ترمیم کرنے کے لئے دستاویزات بھیج دیے گئے ہیں۔ مدارس میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر کرنے کے لئے مدارس کے اساتذہ کو کیلئے تربیتی پروگرام کا انعقاد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مدارس نصاب میں این سی ای ارٹی کو داخل کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے ۔مدرسہ تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لئے تمام لوگوں سے بات چیت کی جارہی ہے۔