ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں 23 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کینڈل مارچ کے 1200 نامعلوم طلبہ کے مقدمات واپس لے لیے۔
اے ایم یو ڈک پوائنٹ سے باب سید تک 23 دسمبر کو تقریبا پانچ ہزار سے زیادہ طلباوطالبات اور اساتذہ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک پرامن کینڈل مارچ نکالا اور طلبا نے سی او (سول لائن) اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام بھی دیا۔
اے ایم یو کینڈل مارچ کے بارہ سو طلبہ پر مقدمات واپس
تقریباً پانچ ہزار سے زیادہ طلبا و طالبات اور اساتذہ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک پرامن کینڈل مارچ نکالا تھا۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا معاملہ بناکر ان طلبا و اساتذہ پر مقدمات درج کیے گئے تھے جسے خارج کردیا گیا۔
اے ایم یو کینڈل مارچ کے بارہ سو طلبہ کے مقدمہ واپس
ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں 23 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کینڈل مارچ کے 1200 نامعلوم طلبہ کے مقدمات واپس لے لیے۔
اے ایم یو ڈک پوائنٹ سے باب سید تک 23 دسمبر کو تقریبا پانچ ہزار سے زیادہ طلباوطالبات اور اساتذہ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک پرامن کینڈل مارچ نکالا اور طلبا نے سی او (سول لائن) اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام بھی دیا۔
Intro:اے ایم یو کینڈل مارچ کے بارہ سو طلبہ کے مقدمہ واپس۔
Body:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں 23 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کینڈل مارچ کے بارہ سو نامعلوم طلبہ کے مقدمہ واپس لے لیے۔
اے ایم یو ڈک پوائنٹ سے باب سید تک 23 دسمبر کو تقریبا پانچ ہزار سے زیادہ طلباوطالبات اور اساتذہ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک پرامن کینڈل مارچ نکالا اور طلبا نے سی او (سول لائن) اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام بھی دیا۔
علیگڑھ انتظامیہ نے کینڈل مارچ کے بعد اے ایم یو نامعلوم بارہ سو طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیے۔ جس کے بعد اے ایم یو طلبہ اور اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ممبران نے ایس ایس پی آکاش کلہری سے ملاقات کر کے سبھی مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
علیگڑھ ایس ایس پی آکاش کلہری نے بتایا اے ایم یو میں پرامن کینڈل مارچ نکالا گیا تھا۔ جس میں یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ بھی شامل تھے۔ جس میں انہوں نے سی او اور اے سی ایم کو میمورنڈم بھی دیا۔ جس کے بعد دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت طلبا پر مقدمہ درج کیا گئے۔ لیکن ہمارے پاس اے ایم یو طلبہ اور اساتذہ بھی آئے انہوں نے کہا کہ وہ کینڈل مارچ پر امن تھا کسی طرح کی بیان بازی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی۔ جس کے بعد ہم نے تفتیش کی اور سبھی مقدمے خارش کردیئے ۔
۱۔ بائٹ۔۔۔۔ آکاش کلہاری۔۔۔۔۔ ایس ایس پی علیگڑھ ۔
Conclusion:
Body:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں 23 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کینڈل مارچ کے بارہ سو نامعلوم طلبہ کے مقدمہ واپس لے لیے۔
اے ایم یو ڈک پوائنٹ سے باب سید تک 23 دسمبر کو تقریبا پانچ ہزار سے زیادہ طلباوطالبات اور اساتذہ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک پرامن کینڈل مارچ نکالا اور طلبا نے سی او (سول لائن) اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام بھی دیا۔
علیگڑھ انتظامیہ نے کینڈل مارچ کے بعد اے ایم یو نامعلوم بارہ سو طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیے۔ جس کے بعد اے ایم یو طلبہ اور اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ممبران نے ایس ایس پی آکاش کلہری سے ملاقات کر کے سبھی مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
علیگڑھ ایس ایس پی آکاش کلہری نے بتایا اے ایم یو میں پرامن کینڈل مارچ نکالا گیا تھا۔ جس میں یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ بھی شامل تھے۔ جس میں انہوں نے سی او اور اے سی ایم کو میمورنڈم بھی دیا۔ جس کے بعد دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت طلبا پر مقدمہ درج کیا گئے۔ لیکن ہمارے پاس اے ایم یو طلبہ اور اساتذہ بھی آئے انہوں نے کہا کہ وہ کینڈل مارچ پر امن تھا کسی طرح کی بیان بازی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی۔ جس کے بعد ہم نے تفتیش کی اور سبھی مقدمے خارش کردیئے ۔
۱۔ بائٹ۔۔۔۔ آکاش کلہاری۔۔۔۔۔ ایس ایس پی علیگڑھ ۔
Conclusion: