اترپردیش کے ضلع بریلی میں کانگریس کے ضلع صدر اشفاق ثقلینی، سینئر لیڈر پروفیسر علاؤ الدین خاں اور ایم ایل سی امیدوار ڈاکٹر مہندی حسن نے مشترکہ طور پر اترپردیش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈاکٹر کفیل خان کو جلد سے جلد رہا کرے۔
بریلی ضلع صدر اشفاق ثقلینی نے کہا کہ 'یوگی حکومت نے اپنی نااہلی اور حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جھوٹے اور فرضی مقدمات میں ڈاکٹر کفیل خان کو جیل میں ڈال دیا ہے۔ یوگی حکومت نے اُنہیں گذشتہ سات ماہ سے غیر قانونی طریقے سے جیل میں قید کر کے رکھا ہے۔ جیل جانے کے تین ماہ بعد جب ہائی کورٹ سے رہائی کا حکم ملا تھا تب اتر پردیش حکومت نے این ایس اے نافذ کرکے اُنہین ملک سے غداری کے الزام میں دوبارہ متھورا جیل میں ڈال دیا ہے۔ جو یقینی طور پر غیر جمہوری طریقہ اور غیر قانونی اقدام ہے۔
پروفیسر علاؤ الدین خان نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل کی غیر قانونی گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ عام آدمی اب موجودہ ہٹلر شاہی حکومت کے دور اقتدار میں حکومت اور نظام کی غلط پالیسیوں سے اختلاف نہیں کرسکتا۔ ورنہ اسے جیل میں ڈال دیا جاسکتا ہے۔ جمہوریت میں مدعوں اور پالیسیوں سے اتفاق کرنا یا اس سے نااتفاقی ظاہر کرنا عام آدمی کا حق ہے، جسے یوگی حکومت بری طرح سے کچل رہی ہے۔
پروفیسر علاؤ الدین نے مزید کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان اس وقت سرخیوں میں آئے، جب گورکھپور اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے سبب بچے مر رہے تھے۔ اس وقت ڈاکٹر کفیل نے اپنی ذاتی کوششوں کے ذریعہ اُنہیں آکسیجن فراہم کرائی تھی۔ لیکن یوگی حکومت نے ڈاکٹر کفیل پر حکومت کی ساری غفلت اور اپنی ناکامی کا الزام لگاکر خود کو اس ذمہ داری سے بری کر لیا۔
کانگریس کے ایم ایل سی امیدوار ڈاکٹر مہندی حسن نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان کو جلد سے جلد رہا کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی تک کانگریس پارٹی جدوجہد جاری رکھے گی۔ یوگی حکومت نے ڈاکٹر کفیل خان کو مخصوص طبقے کی ہمدردی اور حمایت حاصل کرنے کے لیے ایک سافٹ ٹارگیٹ بنایا ہے۔ لیکن اس نے حکومت کے جمہوری نظام کا قتل کر دیا ہے۔