کانپور: اتر پردیش کے کانپور میں ایک شوبھا یاترا کے دوران ہنومان وانر سینا کے ممبر کا لباس پہنے ہوئے نوجوان پر مبینہ طور پر گرم چائے ڈالنے کے الزام میں ایک پھل فروش کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس واقعے نے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو جنم دیا ہے۔ یہ واقعہ مبینہ طور پر منگل کو کانپور دیہات کے میٹھا بازار علاقے میں پیش آیا۔اطلاعات کے مطابق، نوجوان نے مبینہ طور پر پھل فروش کی ٹوکری سے کیلا اٹھایا تھا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی اور وشو ہندو پریشد کے کارکن اور بجرنگ دل کے رضاکار موقع پر پہنچ گئے اور ملزم کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ برپا کردیا۔ ستائیس سالہ پھل فروش شانو احمد کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔
شکایت کنندہ، سریندر کمار اس مبینہ واقعہ کے بعد جھلس گیا اور اسے شوبھا یاترا میں شامل دیگر لوگوں نے اسپتال لے پہنچایا۔ شیولی پولیس کے انسپکٹر شیو نارائن سنگھ نے کہا کہ، "ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور آئی پی سی کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانے کی سزا)، 504 (کسی کو جان بوجھ کر اکسانے کے لیے اس کی توہین کرنے کی سزا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں مسلمان نامساعد حالات سے دوچار، نقل مکانی پر مجبور
انسپکٹر نے مزید کہا کہ تاہم، ملزم نے کہا کہ اس نے کسی غلط ارادے سے چائے اس پر نہیں پھینکی تھی، بلکہ یہ ہاتھا پائی کے دوران نوجوان پر گری۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں پولیس فورس کی بھاری تعیناتی کے بعد حالات معمول پر آ گئے ہیں۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجیش پانڈے نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کو لے کر کوئی افواہ نہ پھیلائیں۔