لکھنؤ: اتر پردیش میں کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے کے مقصد سے یوگی حکومت نے جمعہ کو نئی اسپورٹس پالیسی 2023 کو منظوری دے دی۔ نئی اسپورٹس پالیسی میں کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس سے لے کر ان کی ٹریننگ تک کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے اداروں، پرائیویٹ اکیڈمیوں کی تشکیل اور اسکولوں اور کالجوں کو کھیلوں سے جوڑنے کے لیے اہم التزامات کیے گئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ مختلف ریاستوں کی کھیلوں کی پالیسیوں کا مطالعہ کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے اسپورٹس پالیسی 2023 میں اپنے بہترین التزامات کو شامل کیا ہے۔ نئی اسپورٹس پالیسی میں ریاستی اسپورٹس اتھارٹی کے قیام کا بھی ذکر ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی زیر صدارت کابینہ کی میٹنگ میں نئی اسپورٹس پالیسی کو منظوری دی گئی۔ نئی پالیسی میں مختلف سپورٹس ایسوسی ایشنز اور سپورٹس اکیڈمیوں کو مالی امداد دینے کا التزامات کیا گیا ہے۔ مالی طور پر کمزور اکیڈمیز اورا سپورٹس ایسوسی ایشنز کو اس کا فائدہ ملے گا۔ حکومت کی طرف سے ملنے والی مالی امداد سے یہ ایسوسی ایشنز اور اکیڈمیز انفراسٹرکچر اور تربیتی سہولیات میں اضافہ کر سکیں گی اور اس کے فوائد زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو فراہم کر سکیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: UP Budget 2023 یوگی حکومت نے چھ اعشاریہ نوے لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا
نئی اسپورٹس پالیسی 2023 میں ریاستی اسپورٹس اتھارٹی کے قیام کا التزام کیا گیا ہے۔ یہ ریاست میں اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (سائی) کے رہنما خطوط پر کام کرے گا، جہاں مختلف کھیلوں کی ہنرمندی کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ریاست میں 5 ہائی پرفارمنس سینٹر قائم کیے جائیں گے، جس میں اعلیٰ کارکردگی والے کھلاڑیوں کے لیے فزیکل فٹنس اور دیگر تربیتی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ حکومت کھلاڑیوں کو مالی مدد بھی فراہم کرے گی۔ اس کے لیے حکومت نے نئی اسپورٹس پالیسی 2023 میں بھی پرویژن کیا ہے۔ پالیسی کے مطابق ہر رجسٹرڈ کھلاڑی کو حکومت کی طرف سے پانچ لاکھ روپے تک کے ہیلتھ انشورنس کا فائدہ دیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ کھلاڑی اکثر کھیلوں کے دوران زخمی ہو جاتے ہیں۔ پیسے کی کمی یا علاج میں لاپرواہی کی وجہ سے بہت سے کھلاڑی ریٹائر ہو جاتے ہیں یا اپنے کیریئر کے عروج پر کھیل چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسے میں اب حکومت نے ایسے کھلاڑیوں کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔
یو این آئی