ETV Bharat / state

'اردو کو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے فروغ دیا جائے'

اردو بھارت کی گنگا جمنی تہذیب کی نمائندہ زبان ہے۔ انقلاب زندہ آباد جیسے جوش بھرنے والے نعرے اسی زبان نے دیے ہیں۔ اردو زبان میں معرکہ آرائی کرنے والے مختلف مذاہب کے لوگ ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ زبان کسی خاص فرقہ کی زبان نہیں ہے۔

urdu should be promoted as a medium of education said zubair shadab
'اردو کو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے فروغ دیا جائے'
author img

By

Published : Jan 19, 2021, 8:26 PM IST

اے ایم یو اردو اکیڈمی کے ایکٹنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر شاداب نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ زندگی کے ہر شعبہ میں اردو کو استعمال کرنا اس لحاظ سے بہت ضروری ہے کہ اردو آدمی کو مہذب بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ جس بھی پیشہ میں رہیں، اگر آپ اچھی زبان کا استعمال کریں گے تو تلفظ درست ہوگا، لہجہ نرم ہوگا۔ جب بات کہنے کا سلیقہ آپ کو آتا ہے تو وہ بات دل تک پہنچتی ہے۔ عالمی کی سطح پر اگر شیریں زبانوں کا انتخاب ہوتا ہے تو اس میں اردو بھی شامل ہوتی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

زبیر شاداب نے کہا کہ اردو ذریعہ تعلیم تو ہے، لیکن اس کو مزید وسیع پیمانے پر فروغ دیا جائے تو میں سمجھتا ہوں جو افراتفری کا عالم ہے اس میں بڑی تخفیف ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اردو کا تعلق ایک ساتھ دنیا کی تین بڑی زبانوں سے ہے سنسکرت، فارسی اور عربی۔ ان تینوں زبانوں سے اس کا برابر کا رشتہ رہا ہے۔

urdu should be promoted as a medium of education said zubair shadab
'اردو کو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے فروغ دیا جائے'

ڈاکٹر زبیر شاید نے مزید کہا کہ اردو میں اظہار کی قوت جو پیدا ہوئی وہ عجیب و غریب ہے۔ بہت سارے معاملات میں تو یہ فارسی اور سنسکرت سے بھی آگے نکل جاتی ہے کیونکہ یہ ان تینوں کا حسین امتزاج ہے۔

مزید پڑھیں:

یوپی مدرسہ بورڈ کے امتحانات پر طلبا و مدرسین میں تشویش

انہوں نے کہا کہ اردو سیاست کی نظر ہوگئی۔ اردو زبان اظہار کی زبان ہے، یہ میڈیا کی زبان ہے اس کو تو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے مزید وسعت دے کر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

aligarh muslim university
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ زبان کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا۔ البتہ مذہبی ادب سے ہو سکتا ہے۔ اگر اردو کو مسلمانوں کی زبان کہتے ہیں، تو کیرالہ کے مسلمانوں کی زبان ملیالم ہے، تمل ناڈو کے مسلمانوں کی زبان تمل ہے، آندھرا کے مسلمانوں کی زبان تیلگو ہے، بنگال کے مسلمانوں کی زبان بنگالی ہے۔

اردو ہندو، مسلمان، سکھ اور پنجابیوں کی زبان بھی ہے اور بنگالیوں کی بھی زبان ہے۔ اس لئے کہ لوگ تسلیم کریں یا نہ کریں لیکن یہ انکے اظہار کا حسین ترین ذریعہ ہے۔

اے ایم یو اردو اکیڈمی کے ایکٹنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر شاداب نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ زندگی کے ہر شعبہ میں اردو کو استعمال کرنا اس لحاظ سے بہت ضروری ہے کہ اردو آدمی کو مہذب بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ جس بھی پیشہ میں رہیں، اگر آپ اچھی زبان کا استعمال کریں گے تو تلفظ درست ہوگا، لہجہ نرم ہوگا۔ جب بات کہنے کا سلیقہ آپ کو آتا ہے تو وہ بات دل تک پہنچتی ہے۔ عالمی کی سطح پر اگر شیریں زبانوں کا انتخاب ہوتا ہے تو اس میں اردو بھی شامل ہوتی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

زبیر شاداب نے کہا کہ اردو ذریعہ تعلیم تو ہے، لیکن اس کو مزید وسیع پیمانے پر فروغ دیا جائے تو میں سمجھتا ہوں جو افراتفری کا عالم ہے اس میں بڑی تخفیف ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اردو کا تعلق ایک ساتھ دنیا کی تین بڑی زبانوں سے ہے سنسکرت، فارسی اور عربی۔ ان تینوں زبانوں سے اس کا برابر کا رشتہ رہا ہے۔

urdu should be promoted as a medium of education said zubair shadab
'اردو کو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے فروغ دیا جائے'

ڈاکٹر زبیر شاید نے مزید کہا کہ اردو میں اظہار کی قوت جو پیدا ہوئی وہ عجیب و غریب ہے۔ بہت سارے معاملات میں تو یہ فارسی اور سنسکرت سے بھی آگے نکل جاتی ہے کیونکہ یہ ان تینوں کا حسین امتزاج ہے۔

مزید پڑھیں:

یوپی مدرسہ بورڈ کے امتحانات پر طلبا و مدرسین میں تشویش

انہوں نے کہا کہ اردو سیاست کی نظر ہوگئی۔ اردو زبان اظہار کی زبان ہے، یہ میڈیا کی زبان ہے اس کو تو ذریعہ تعلیم کی حیثیت سے مزید وسعت دے کر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

aligarh muslim university
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ زبان کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا۔ البتہ مذہبی ادب سے ہو سکتا ہے۔ اگر اردو کو مسلمانوں کی زبان کہتے ہیں، تو کیرالہ کے مسلمانوں کی زبان ملیالم ہے، تمل ناڈو کے مسلمانوں کی زبان تمل ہے، آندھرا کے مسلمانوں کی زبان تیلگو ہے، بنگال کے مسلمانوں کی زبان بنگالی ہے۔

اردو ہندو، مسلمان، سکھ اور پنجابیوں کی زبان بھی ہے اور بنگالیوں کی بھی زبان ہے۔ اس لئے کہ لوگ تسلیم کریں یا نہ کریں لیکن یہ انکے اظہار کا حسین ترین ذریعہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.