ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اتردیش میں پانچ مسلم نوجوانوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک: میرواعظ - MIRWAIZ ON SAMBHAL MOSQUE SURVEY

سنبھل شاہی مسجد سروے کے دوران جھڑپ ہوئی، ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ یہ ہری ہر مندر کی جگہ پر بنائی گئی ہے۔

MIRWAIZ ON SAMBHAL MOSQUE SURVEY
اتردیش میں پانچ مسلم نوجوانوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک: میرواعظ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 25, 2024, 7:01 PM IST

سرینگر: میرواعظ کشمیر اور متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے سربراہ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اترپردیش کی سنبھل جامع مسجد کے سروے کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ مسلم نوجوانوں کی بہیمانہ ہلاکت کی مذمت کی ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ پولیس کی امتیازی کارروائی کے دوران ان نوجوانوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں سمیت سب کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے، لیکن موجودہ وقت میں ہندوستان میں بعض ریاستوں میں انتخابات کے تناظر میں مسلمانوں کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ صدیوں پرانی مساجد کے حوالے سے مسائل اٹھاکر ان کی حیثیت پر سوال کھڑا کرنا، اشتعال انگیزی کو ہوا دے کر مطلوبہ ردعمل پیدا کر کے، حکمران طبقے کا اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنے کا ایک نمونہ بن گیا ہے۔ جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے خلاف منافرت پیدا کرائی جاتی ہے۔ سنبھل کا تازہ واقعہ اسی رجحان کا حصہ ہے جس میں کئی معصوم جانیں ضائع ہوگئیں۔

میرواعظ نے مزید کہا کہ تعصب پر مبنی تفرقہ انگیز ذہنیت ہندوستان کے لوگوں کے لیے خطرناک ہے اور اسے روکا جانا چاہیے۔ میرواعظ نے امید ظاہر کی کہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات ہوگی اور قصورواروں کو سزا دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل میں تشدد میں 4 نوجوان جاں بحق، انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے کے لئے بند، بیرونی لوگوں کے داخلے پر پابندی

نئی دہلی کو کشمیر کے لیے اپنا رویہ بدلنا ہوگا: میرواعظ کشمیر

سرینگر: میرواعظ کشمیر اور متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے سربراہ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اترپردیش کی سنبھل جامع مسجد کے سروے کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ مسلم نوجوانوں کی بہیمانہ ہلاکت کی مذمت کی ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ پولیس کی امتیازی کارروائی کے دوران ان نوجوانوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں سمیت سب کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے، لیکن موجودہ وقت میں ہندوستان میں بعض ریاستوں میں انتخابات کے تناظر میں مسلمانوں کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ صدیوں پرانی مساجد کے حوالے سے مسائل اٹھاکر ان کی حیثیت پر سوال کھڑا کرنا، اشتعال انگیزی کو ہوا دے کر مطلوبہ ردعمل پیدا کر کے، حکمران طبقے کا اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنے کا ایک نمونہ بن گیا ہے۔ جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے خلاف منافرت پیدا کرائی جاتی ہے۔ سنبھل کا تازہ واقعہ اسی رجحان کا حصہ ہے جس میں کئی معصوم جانیں ضائع ہوگئیں۔

میرواعظ نے مزید کہا کہ تعصب پر مبنی تفرقہ انگیز ذہنیت ہندوستان کے لوگوں کے لیے خطرناک ہے اور اسے روکا جانا چاہیے۔ میرواعظ نے امید ظاہر کی کہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات ہوگی اور قصورواروں کو سزا دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل میں تشدد میں 4 نوجوان جاں بحق، انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے کے لئے بند، بیرونی لوگوں کے داخلے پر پابندی

نئی دہلی کو کشمیر کے لیے اپنا رویہ بدلنا ہوگا: میرواعظ کشمیر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.