ایس ٹی ایف نے رنجن کمار کو جھارکھنڈ سے گرفتار کیا ہے۔ 20.2.2020 کو اترپردیش حکومت کے ایک اعلی عہدیدار بن کر رنجن کمار نے پروجیکٹ منیجر اتر پردیش اسٹیٹ کنسٹرکشن کارپوریشن لکھنؤ سے موبائل فون پر ₹ 800000 روپے کا مطالبہ کیا۔
جس کے بعد لکھنؤ کے تھانہ سوشانت گالف سٹی میں پروجیکٹ منیجر راج منی کے ذریعہ ایف آئی آر درج کروائی گئی۔ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ایس ٹی ایف نے کارروائی کرتے ہوئے اس گروہ کے دو ارکان سنیل گوتم اور گنیش تیواری کو بہار سے گرفتار کیا اور انہیں جیل بھیج دیا۔ اس کے بعد سے مرکزی ملزم فرار تھا۔ جس کو ایس ٹی ایف نے جھارکھنڈ سے گرفتار کیا ہے۔
دوران تفتیش یہ پتہ چلا ہے کہ ملزم ایک اعلی عہدیدار بن کر جس اکاؤنٹ میں وہ رقم مانگتا تھا وہ اکاؤنٹ ایکسس بینک میں تھا۔ یہ کھاتہ ملزم گنیش تیواری کے نام پر ہے۔
گرفتار ملزمان نے اعلی عہدیدار بن کے دھوکہ دہی کا واقعہ نہ صرف اترپردیش بلکہ اترپردیش سے باہر جھارکھنڈ مدھیہ پردیش کی ریاستوں میں بھی انجام دیا ہے۔
ایس ٹی ایف کی انکوائری میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ملزم رنجن کمار، جو سال 2018 میں جھارکھنڈ کے اس وقت کے وزیر اعلی مدھو کوڑا بن کر وزیر ارجن منڈا کو فون کیا تھا اور اپنے ساتھی آلوک کمار کے بینک اکاؤنٹ میں 4000000 روپے جمع کروائے تھے۔ جس کا مقدمہ لال پور ضلع رانچی میں درج ہے۔
سال 2010 میں ملزم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ پٹنہ بن کر بی ڈی او پٹنہ کو فون کیا اور جعلی نام کے پتے کے ساتھ بینک اکاؤنٹ میں 40000 جمع کروائے تھے جس کا استغاثہ گاندھی میدان پٹنہ میں درج ہے۔
سال 2011 میں ملزموں نے بہار کے تقریبا 10 اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بن کر اپنے اے ڈی ایم ایس ڈی ایم کو فون کرکے اور مختلف ناموں کے بینک کھاتوں میں 10 کے لگ بھگ 1000000 روپے جمع کروائے ہیں۔ جس کے بعد سال 2011 میں یہ معاملہ تھانہ گاندھی میدان بہار میں درج ہے۔
معلوم نہیں اس گروہ کے لوگ کتنی بار اعلی عہدیدار بن چکے ہیں اور لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کے واقعات کر چکے ہیں۔ ملزم کے خلاف جھارکھنڈ بہار نئی دہلی راجستھان لکھنؤ میں 1 درجن سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔