لکھنؤ: گزشتہ جمعہ یعنی 10 جون کو ریاست اترپریش کے متعدد شہروں میں جمعہ نماز کے بعد پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پتھر بازی اور نعرے بازی ہوئی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے پریاگ راج، سہارنپور اور امبیڈکرنگر سمیت متعدد شہروں میں سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا اور مقامی انتظامیہ نے بلڈوزر کی بھی کاروائی کی۔ 17 جون یعنی کے آج امن و امان کی بحالی کے لیے ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری ہے، جس میں پولیس نے حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کر کے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی تاکید کی۔
لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد سے کھدرا علاقے میں پولیس نے پیدل فلیگ مارچ کیا اور عوام سے امن وامان برقرار رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔ اس دوران متعدد مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے اور ڈرون کیمرہ سے بھی نمازیوں کی نگرانی کی گئی تاکہ شرپسند عناصر ماحول کو خراب نہ کر سکیں۔ ٹیلہ والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل الرحمن کو سنی سنٹرل وقف بورڈ نے عارضی طور پر معزول کر دیا اور ان کے بیٹے کو نماز پڑھانے کا حکم نامہ جاری کیا۔