وزیر اقلیتی فلاح وبہبود نند کمار گپتا 'نندی' نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ' مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحانات کی مکمل تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ امتحانات وقت پر شروع ہوں گے اور اپنے وقت پر ختم بھی ہوں گے'۔
انہوں نے کہا کہ' مدرسہ بورڈ میں بہتر نظام کے لیے 'مدرسہ پورٹل' شروع ہو گیا ہے۔ اس میں طلباء ماڈل پیپر ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں اور مدارس سے جڑی ہوئی سبھی جانکاری مہیا ہوتی ہے'۔
نندی نے کہا کہ' مدرسہ بورڈ میں بھی وقت پر امتحانات ہونا اور اس کے نتیجے کا اعلان کرنا، اس کے علاوہ ہماری سرکار "مدارس طلبا کے ایک ہاتھ میں قرآن ہو اور دوسرے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہو۔"پرنسپل سیکرٹری منوج سنگھ نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ امتحانات کی ساری تیاریاں مکمل ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ' ہماری کوشش ہے کہ امتحان میں نقل نہ ہوں، اس کے لیے سبھی امتحان سینٹر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔اس بار مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحانات میں کل 557 امتحان سینٹر بنائے گئے، جن میں ایک لاکھ 82 ہزار 258 طلباء شامل ہوں گے۔ ان میں 97 ہزار 348 طلباء اور 84 ہزار 910 طالبات شامل ہیں۔ کل طلباء میں ریگولر ایک لاکھ 38 ہزار 241 اور 44 ہزار 17 طلباء پرائیویٹ امتحان دیں گے۔
مدرس تعلیمی بورڈ میں پہلے جہاں منشی مولوی میں 12 پرچے اور عالم کے امتحان میں 10 پرچے ہوتے تھے۔ انہیں کم کر کے منشی مولوی میں چھ پرچہ جبکہ عالم میں صرف پانچ پرچے کر دئیے گئے ہیں۔
اس بار مدرسہ بورڈ نے نئی کوشش کرتے ہوئے طلباء کے بہتری کے لیے جو طلباء جس مدرسہ میں زیر تعلیم ہیں، وہاں کے اساتذہ کو یہ اختیار ہو گا کہ وہ منشی مولوی میں 20 نمبر اور عالم میں 30 نمبر اس بنیاد پر دیں گے کہ طالب علم کی پڑھائی کے دوران حاضری کتنے فیصد رہی؟ کیا اس کا دوسرے بچوں یا اساتذہ کے ساتھ بہتر رہا ہے؟ یا دیگر علوم میں کیسا رہا ہے؟اس بنیاد پر اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے اساتذہ بھی طلباء کی صلاحیت کے اعتبار سے انہیں زیادہ سے زیادہ نمبر دے سکتے ہیں۔ اس سے طلباء کے نمبروں میں اضافہ ہوگا۔جو طلباء امتحان میں شامل ہونگے، ان کا آن لائن حاضری درج کی جائے گی تاکہ اس میں کسی طرح کی غفلت پیدا نہ ہو سکے کیونکہ طلباء کو شکایتیں ہوتی ہیں کہ ہم امتحان میں شامل تھے لیکن ہمیں غیر حاضر کر دیا گیا ہے۔