دنیش شرما نے واضح طور پر کہا ہے کہ 'اس بیان کا غلط مطلب نہیں نکالا جانا چاہیے۔'
اس کے علاوہ ایودھیا میں مسجد کے لئے ٹرسٹ بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو اس میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔'
بارہ بنکی میں امتحانی مراکز کا جائزہ لینے کے بعد نامہ نگاروں س گفتگو کے دوران دنیش شرما نے ای ٹی وی بھارت کے سوال پر کہا کہ 'سنگھ سربراہ جو بھی بات کہتے ہیں اس کے اپنے الگ معنی ہوتے ہیں۔'
ان کی ایک ایک بات حط الوطنی سے بھری ہوتی ہے. انہوں نے کہا کہ راشٹریہ لفظ بھی حب الوطنی کی ہی پہچان ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ اس لئے ان کے بیان کے غلط معنی نہیں نکالنے چاہیے. قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو ہی سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ راشٹرواد لفظ کی پہچان نازی اور فاسسٹ سے ہونے لگی ہے. اس لئے اب اس کی جگہ پر راشٹریہ لفظ کا استعمال کیا جانا چاہئے.
رام مندر کی طرح اہودھیا میں مسجد کے لئے ٹرسٹ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر سنی وقف بورڈ کی جانب سے اگر اس قسم کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو حکومت اس پر غور کرے گی.
این پی آر کے سوال پر دنیش شرما نے کہا کہ حکومت اسے عمل. کرانا جانتی ہے. کچھ افراد ہیں جو لوگوں کو ورغلا کر اپنی سیاسی روٹیاں سیک رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ این پی آر لوگوں کے مفاد کی چیز ہے۔