کل ہند اقلیتی محاذ All India Minority Front کے قومی جنرل سکریٹری انظر خان نے کہا کہ اتر پردیش کی 100 اسمبلی نشستوں پر امیدوارں کو میدان میں اتاریں گے اگر کسی پارٹی سے اتحاد کی کوئی راہ ہموار ہوتی ہے تو اتحاد کے لئے بھی ہم تیار ہیں۔ تاہم نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کے لئے پوری قوت کا مظاہرہ کریں گے اور غریب و مزدور مظلوم کے مسائل کو حل کرانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئین ہند میں دی گئی آزادی کے روشنی میں تمام طبقات کے ساتھ حکومت یکساں سلوک کرے اس کے لیے ملک کے پانچوں ریاستوں میں انتخابات کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان ہوچکا اور تمام سیاسی پارٹیاں جوڑ توڑ کی سیاست میں مصروف ہیں ایسے میں مسلمانوں کے علمی، معاشی و سیاسی سے سطح پر ابادی کی تناسب سے حصہ داری دی جائے اور ان کے استحصال سے روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اترپردیش میں 400 یونٹ تک بجلی مفت، اعلی تعلیم کے لئے اسمارٹ فون، بہتر تعلیم کے لیے اعلی درسگاہوں کا بندوبست کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے علما، مؤذن اور ائمہ جو اب تک سپریم کورٹ کے حکم نامہ کے مطابق تنخواہ نہیں دی گئی، یونٹ ایسے ائمہ کو سرکاری تنخواہ دلانے کا کام کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Public Opinion on UP Election: ’بی جے پی نے صرف نام تبدیل کرنے کا کام کیا ہے‘
آل انڈیا مائنارٹیز فرنٹ کی قومی صدر ڈاکٹر ایس ایم آصف و قومی جنرل سکریٹری انظر نے اب تک علی گڑھ سے عرفان انصاری، علی گڑھ شہر سے عقیل صمدانی کانپور سے انوراگ اگروال، غازی پور سے شاعر محمد اسماعیل انصاری اور سہارنپور سے صحافی احمد رضا کو امید وار بنایا گیا ہے۔