پریا گرج: اترپردیش پولیس نے سا بق رکن پارلیمنٹ اور شہ زور رہنما عتیق احمد کے 2 نابالغ بیٹے کو چائلڈ پروٹیکشن ہوم بھیج دیا ہے۔ یہ معلومات پولیس کے ذریعہ عدالت میں دائر جواب میں دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق عتیق احمد،ان کی اہلیہ اور بیٹے پر امیش پال سمیت 2 پولیس اہلکاروں کے قتل کا الزام ہے۔ پولیس نے فی الحال عتیق احمد کے دو نا بالغ بیٹے کو حراست میں لے کر انہیں 2 مارچ کو چائلڈ پروٹیکشن ہوم بھیج دیا گیا۔ پولیس نے یہ انکشاف کیا ہے۔ واضح رہے کہ اپنے پہلے کے جواب میں پولیس نے کہا تھا کہ عتیق احمد کے بیٹے حراست میں نہیں ہیں،دراصل عتیق احمد کے دو نابالغ بیٹوں کو پولیس حراست میں رکھ جانے کے معاملے عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کی کی جانب سے کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی۔
اسی عرضی پر کورٹ میں جمعرات کو پولیس کی جانب سے ایک بیان دیا گیا تھا،اپنے بیان میں پولیس کا کہنا تھا کہ عتیق احمد کا کوئی بیٹا پولیس حراست میں نہیں ہے۔ ہفتے کے روز پولیس کے ذریعہ داخل کئے گئے جواب میں یہ بتایا گیا ہے کہ عتیق احمد کے دو نابالغ بیٹوں کو 2 مارچ کو ہی پولیس نے چائلڈ پروٹیکشن ہوم بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں اب تک عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین سمیت دیگر افراد فرار ہیں۔ جس کی وجہ سے عتیق احمد کے دونوں بیٹوں کو چائلڈ پروٹیکشن ہوم بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے قریبی خالد ظفر کے گھر بلڈوزر چلایا گیا