ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں 21 دسمبر کو ہوئے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے میں 'تشدد برپا کرنے' کے الزام میں پولیس نے ایک مرتبہ پھر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
لاک ڈاؤن اور رمضان کے دوران اب تک تین افراد کو گرفتار کرکے پولیس جیل بھیج چکی ہے۔
اس سلسلے میں رامپور کے معروف بزرگ عالم دین اور امام جامع مسجد رامپور مفتی محبوب نے پولیس کی اس کارکردگی پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
لاک ڈاؤن اور رمضان کے دوران اب تک رامپور کے تھانہ کوتوالی پولیس نے تین افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
قابل غور بات یہ بھی ہے کہ جب 21 دسمبر 2019 کے واقعہ کے بعد پولیس نے 116 نامزد اور ایک ہزار سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کئے اور ان میں سے 34 افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔
اس معاملے پر رامپور کی ملی تنظیموں کے علماء کرام نے ضلع انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ سے بے قصوروں کی رہائی کے ساتھ ہی اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اب کسی بھی شخص کے خلاف اس معاملے میں کارروائی نہیں کریں گے۔
بتادیں کہ ملک بھر کی عوام کورونا وائرس کے خطرے سے بچنے کے لئے حکومت کی جانب سے جاری لاک ڈاؤن میں گھروں میں قید ہے، وہیں روزے دار رمضان کے روزے رکھنے اور عبادات میں مصروف ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'پولیس علماء کرام سے کئے گئے وعدوں کو درکنار کرکے دوبارہ سے گرفتاریاں کر رہی ہیں'۔
ایسے میں پولیس کی یہ کارروائیاں اپنے آپ میں ہی سوال کھڑے کرنے والی ہیں۔