لاش ملنے کے بعد اہل خانہ نے تقریباً تین گھنٹے تک جام لگا کر ملزمین کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
دونوں کی اموات کے سلسلےمیں متاثرہ خاندانوں کی جانب سے علاقے کے دبنگ دنیش یادو کا نام لیا گیا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ تقریباً ایک ماہ پہلے دنیش یادو کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی جس کے بعد یہ واردات ہوئی۔ اس وجہ سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ اس واردات میں دنیش یادو اور اس کے لوگوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
دونوں گذشتہ روز بکری چرانے گئے تھے لیکن دیر شام تک نہیں لوٹے تو چھان بین شروع کی گئی جس کے بعد دونوں کی لاشیں آج تالاب سے ملیں۔
ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ نے قتل کا الزام عائد کرکے مظاہرہ کیا۔ واقعہ کی اطلاع پر پولیس افسر دیہات اومویر سنگھ سی او اور ایس ڈی ایم تاکھا ستیہ پرکاش سمیت بڑی تعداد میں پولیس پہنچ کر حالات کو قابو کیا۔
مہلوکین کے نام عمران خان اور دلشاد خاں ہیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ دونوں نوجوانوں کے بارے میں ایک شخص سلیم نے بتایا کہ دن میں یہ دونوں بکری چرانے کے لیے گئے تھے۔ دیر شام 6 بجے کے آس پاس بکریاں تو واپس آ گئیں لیکن یہ واپس نہیں لوٹے، اس کے بعد انھیں ڈھونڈا گیا ۔ ڈھونڈتے وقت معلوم ہوا کہ دونوں کی لاش دنیش یادو کے تالاب میں پڑی ہوئی ہے جنھیں آج باہر نکالا گیا۔