ETV Bharat / state

میرٹھ میں ایک اور تین طلاق کیس سامنے آیا

سماجی و ملی تنظیموں کی جانب سے مسلم آبادیوں میں تین طلاق قانون پر بیداری مہم کا پروگرام منعقد اور لوگوں کو اس کے نتائج سے آگاہ بھی کررہی ہیں اس کے باوجود بھی میرٹھ میں میں تین طلاق کے معاملات کم نہیں ہورہے ہیں۔

author img

By

Published : Sep 2, 2019, 3:16 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 4:18 AM IST

تین طلاق

ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں تین طلاق کے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

میرٹھ کے تھانہ لساڑی گیٹ کے علاقے کی رہنے والی خاتون ریشما کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر طاہر علی ان سے مسلسل جہیز کا مطالبہ کر رہے تھے جس میں 50 ہزار روپیہ اور ایک موٹر سائیکل شامل ہے۔

مگر جب متاثرہ کے گھر والوں نے طاہر کا مطالبہ پورا نہ کیا تو ملزم شوہر 30 اگست کو اپنے بہنوئی کے ساتھ گھر پر آیا اور تین طلاق دے کر دونوں وہاں سے چلے گئے۔

میرٹھ میں ایک اور تین طلاق کیس

ریشما کا الزام ہے کہ اس سے بھی انہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے سبب ان کے سر میں گہری چوٹیں آئی ہیں یہی وجہ ہے کہ اب ان کا ذہنی توازن بھی درست نہیں رہتا ہے۔

متاثرہ خاتون نے آج یعنی 2 ستمبر کو ایس ایس پی آفس پہنچ کر ملزم شوہر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ریاست کے سبھی اضلاع میں سب سے زیادہ تین طلاق واقعات میرٹھ میں پیش آئے ہیں اب تک یہاں تقریبا 20 سے زائد مقدمات تین طلاق کے درج ہوچکے ہیں اور آئے دن اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جبکہ سماجی و ملی تنظیمیں مساجد اور مسلم آبادیوں میں تین طلاق قانون پر بیداری مہم کا پروگرام بھی کرتی ہیں اور لوگوں کو اس کے نتائج سے آگاہ بھی کررہی ہیں اس کے باوجود بھی میرٹھ میں میں تین طلاق کے معاملات کم نہیں ہورہے ہیں۔

پولیس بھی تین طلاق کے معاملات کے خلاف کارروائی کرنے میں سستی سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے متاثرین کو دربدر بھٹکنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں تین طلاق کے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

میرٹھ کے تھانہ لساڑی گیٹ کے علاقے کی رہنے والی خاتون ریشما کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر طاہر علی ان سے مسلسل جہیز کا مطالبہ کر رہے تھے جس میں 50 ہزار روپیہ اور ایک موٹر سائیکل شامل ہے۔

مگر جب متاثرہ کے گھر والوں نے طاہر کا مطالبہ پورا نہ کیا تو ملزم شوہر 30 اگست کو اپنے بہنوئی کے ساتھ گھر پر آیا اور تین طلاق دے کر دونوں وہاں سے چلے گئے۔

میرٹھ میں ایک اور تین طلاق کیس

ریشما کا الزام ہے کہ اس سے بھی انہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے سبب ان کے سر میں گہری چوٹیں آئی ہیں یہی وجہ ہے کہ اب ان کا ذہنی توازن بھی درست نہیں رہتا ہے۔

متاثرہ خاتون نے آج یعنی 2 ستمبر کو ایس ایس پی آفس پہنچ کر ملزم شوہر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ریاست کے سبھی اضلاع میں سب سے زیادہ تین طلاق واقعات میرٹھ میں پیش آئے ہیں اب تک یہاں تقریبا 20 سے زائد مقدمات تین طلاق کے درج ہوچکے ہیں اور آئے دن اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جبکہ سماجی و ملی تنظیمیں مساجد اور مسلم آبادیوں میں تین طلاق قانون پر بیداری مہم کا پروگرام بھی کرتی ہیں اور لوگوں کو اس کے نتائج سے آگاہ بھی کررہی ہیں اس کے باوجود بھی میرٹھ میں میں تین طلاق کے معاملات کم نہیں ہورہے ہیں۔

پولیس بھی تین طلاق کے معاملات کے خلاف کارروائی کرنے میں سستی سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے متاثرین کو دربدر بھٹکنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔

Intro:بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ تین کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے.


Body:میرٹھ کے تھانہ لساڑی گیٹ کے علاقے کی رہنے والی ریشما کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر طاہر علی ان سے مسلسل ل جہیز کا مطالبہ کر رہے ہیں جس میں 50 ہزار روپیہ اور ایک موٹر سائیکل شامل ہے. مطالبہ نہ پورا کرنے پر 30 اگست کو اپنے بہنوئی کے ساتھ گھر پر آئے اور تین طلاق دے کر چلے گئے.

ریشما کا الزام ہے کہ اس سے بھی انہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے ان کے سر میں گہرے چوٹ کا نشان ہے یہی وجہ ہے کہ اب ان کا ذہنی توازن بھی درست نہیں رہتا ہے.

آج یعنی 2 ستمبر کو ایس ایس پی آفس پہونچ کر انہوں نے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے.
غور طلب ہے میرٹھ میں ریاست کے سبھی اضلاع میں سب سے زیادہ تین طلاق کی کیسز ہیں اب تک تقریبا 20 سے زائد مقدمات تین طلاق کے درج ہوچکے ہیں اور آئے دن اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ہے جبکہ سماجی و ملی تنظیمیں مساجد اور مسلم آبادیوں میں تین طلاق قانون پر بیداری مہم کا پروگرام بھی کرتی ہیں اور لوگوں کو اس کے نتائج سے آگاہ بھی کررہی ہیں اس کے باوجود بھی میرٹھ میں میں تین طلاق کم نہیں ہورہا پولیس بھی تین طلاق معاملے میں کاروائی کرنے میں سست ہے یہی وجہ ہے کہ متاثرین کو دربدر بھٹکنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے.



Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 4:18 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.