عالمی شہرت یافتہ ہاکی کے عظیم کھلاڑی دگ وجے سنگھ بابو عرف کے ڈی سنگھ بابو کی 100ویں سالگرہ ریاست اترپردیش میں جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ وہ 2 فروری 1922 کو پیدا ہوئے تھے۔ ان کا شمار دنیا کے بہترین ہاکی کھلاڑیوں میں ہوتا تھا۔ ان کی ہی قیادت میں بھارتیہ حاکی ٹیم نے 1952 میں ہیلسینکی اولیمپک میں گولڈ میڈل جیتا تھاگیا تھا. وہ کھیل کا نوبل کہے جانے والے ہیمس ٹرافی کے اب تک کے واحد کھلاڑی ہیں۔ KD Singh Babu 100th Birth Anniversary
واضح رہے کہ کے ڈی سنگھ بابو عبائی طور پر سیتا پور ضلع کے رہنے والے تھے۔ ان کے آباؤ اجداد بارہ بنکی میں بس گئے تھے۔ انہوں نے اپنے کھیل سے ہاکی میں اپنی الگ جگہ بنائی۔
بھارت میں ہاکی میں میجر دھیان چندر کے ساتھ کے ڈی سنگھ بابو کا نام بھی اہم ہے۔ کے ڈی سنگھ بابو رائیٹ ان پوزیشن میں ہاکی کھیلتے تھے۔
ان کا کھیل ایک دن جدا تھا، بال کو ڈربلنگ کرتے وقت ان کی نظر بال پر نہیں ہوتی تھی. اس انداز میں بال کو ہاکی سے آگے بڑھاتے تھے کہ مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں کی حمت تک نہ ہوتی تھی کہ وہ اس میں ہاکی لگا سکیں۔
کے ڈی سنگھ دوسری عالمی جنگ کے بعد بھارتیہ ہاکی ٹیم کے رکن کے طور پر شری لنکا گئے، پھر مشرقی افریقہ. یہاں بھارتیہ ٹیم کی جانب سے 200 گول کیے گئے۔جس میں 70 گول اکیلے کے ڈی سنگھ بابو نے کئے تھے۔ آزادی کے پہلے لندن اولیمپک میں بھارت نے جب گولڈ میڈل جیتا تو اس وقت کے ڈی سنگھ بابو نائیب کپتان تھے۔ 1949 میں وہ بھارتیہ ہاکی ٹیم کے کپتان ہوئے۔ 1952 کے ہیلسینکی اولیمپک میں بھارتیہ ٹیم نے گولڈ میڈل ان کی ہی قیادت میں حاصل کیا۔
کے ڈی سنگھ بابو کو ہاکی کھلاڑیوں کی نرسری بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے سینکڑوں کھلاڑیوں کو ہاکی سکھائی۔ جنہوں نے ملک کا نام روشن کیا۔ 1956 میں انہوں نے ریٹائرمنٹ لیا۔ اس کے بعد وہ بہترین کوچ بھی ثابط ہوئے۔ وہ پہلے ہاکی کوچ تھے جو پریکٹیکل کے ساتھ تھیوری پر بھی کام کرتے تھے۔ وہ اس کے لئے بلیک بورڈ تک کا استعمال کرتے تھے۔ 27 مارچ 1978 کو وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔