شہر بنارس کا معروف تعلیمی ادارہ' سینٹرل ہندو اسکول' کا الحاق بنارس ہندو یونیورسٹی سے ہے۔
سینٹرل اسکول میں نویں اور گیارہویں جماعت میں داخلے کے لیے آج اہلتی امتحان ہوا، امتحان میں کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات آئے، جس وجہ سے شہر کے سبھی حصے میں ٹریفک جام ہوگیا۔
اس جام کی وجہ سے لوگوں کا آنا جانا مشکل ہوگیا ہے، بنارس کے ہر راستے میں لمبی لمبی قطاروں میں سواری اور پرایئویٹ گاڑیاں کھڑی نظر آئیں۔
اس امتحان میں شرکت کے لیے شہر اور بیرون شہر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے بچوں کے ساتھ یہاں پہنچے اس کی وجہ سے بنارس ہندو یونیورسٹی اور پورا بنارس شہر جام رہا۔
یہ ایک معروف اسکول ہے، یہاں سیٹیں محدود ہوتی ہیں، درجہ 6، 9 اور 11 ویں میں 150 سیٹیں مختص ہوتی ہیں، مگر اس میں داخلے کے لیے شہر و بیرونِ شہر کے ہزار ہا بچے شرکت کرتے ہیں۔
اس امتحان کے لئے بنارس ہندو یونیورسٹی کی تقریباً تمام فیکلٹیوں میں امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔ ان کے علاوہ شہر کے بڑے اسکولوں میں بھی انتظام کیا جاتا ہے۔
اس امتحان کی وجہ سے بیرونی لوگوں کی آمد شہر میں بہت بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے شہر جام کاشکارہوجاتاہے اور مقامی لوگوں کو سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ سورتِ حال ہر برس پیش آتی ہے۔
ضلع انتظامیہ آمد و رفت پر قابو نہیں پا رہی ہے، اس وجہ سے یہ شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان لوگوں کو زیادہ مشکلات پیش آ ئیں، جو دفتر جا رہے تھے، یا ہسپتال علاج کے لیے جا رہے تھے۔