آگرہ: تاج محل کے احاطے میں ایک مرتبہ پھر نماز ادا کرنے کا معاملے سامنے آیا ہے، منگل کو تین سیاحوں نے تاج محل کے گارڈن میں نماز ادا کی۔تحریری معافی نامہ دینے کے بعد سی آئی ایس ایف نے نماز ادا کرنے والے سیاحوں کو رہا کردیا۔ پوچھ گچھ کے دوران تینوں سیاحوں نے اپنا نام منصور، اوشاد اور انس جو کیرالہ کے رہنے والے ہیں۔
گزشتہ 25 مئی 2022 کو بھی 4 سیاحوں نے تاج محل کمپلیکس میں نماز ادا کی تھی۔ تین سیاح حیدرآباد سے تفریح کے لیے آئے تھے اور ایک سیاح اعظم گڑھ یوپی سے تاج محل دیکھنے آیا تھا۔ انہوں نے تاج محل کے احاطے میں واقع شاہی مسجد میں نماز ادا کی۔ ایسا کرتے وقت، سیکورٹی میں تعینات سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے چاروں سیاحوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ سی آئی ایس ایف کی شکایت پر سیاحوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ بعد ازاں پولیس نے تاج کمپلیکس میں نماز پڑھنے والوں کو گرفتار کیا تھا۔
تاج محل میں نماز پڑھنے پر پابندی ہے۔ تاج محل کی شاہی مسجد میں صرف جمعہ کی نماز ہی ہوتی ہے۔ اور وہاں تاج گنج کے لوگ نماز میں ہی شرکت کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ عید پر بھی تاج محل میں نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔
پیر کی شام تقریباً 5:00 بجے فیروز آباد ضلع سے تاج محل دیکھنے آئے ایک سیاح سے ریوالور برآمد ہوا۔ ریوالور لے کر تاج محل دیکھنے آئے سیاح کی چیکنگ کے دوران سی آئی ایس ایف اہلکاروں نے اسے اپنی تحویل میں لے کر تاج گنج پولیس کے حوالے کر دیا۔ تاج گنج پولیس ریوالور لانے والے سیاح سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
تاج گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر بھوپیندر بالیان نے بتایا کہ سی آئی ایس ایف نے ایک سیاح کو پولیس کے حوالے کیا ہے۔ وہ فیروز آباد کا رہنے والا ہے، اور وہ ریوالور لے کر تاج محل پہنچا تھا۔ گرفتار سیاح سے ریوالور کا لائسنس منگوایا گیا ہے، مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP ATS Arrests Suspected ISIS member: اعظم گڑھ میں اے ٹی ایس نے مشتبہ آئی ایس آئی ایس رکن کو گرفتار کیا