ETV Bharat / state

ایک بلڈنگ کے تین دعویدار

سال1983 میں کانگریس پارٹی کے جنرل سیکرٹری و پارلیمان رکن راجیو گاندھی کے ہاتھوں اس عمارت کا افتتاح ہوا تھا۔ اب اس عمارت کے تین دعویدار ہیں، دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آخر میں اسکا کون مالک بن سکے گا؟

author img

By

Published : Jul 18, 2019, 10:35 PM IST

ایک بلڈنگ کے تین دعویدار

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں یوتھ کانگریس کے دفتر میں مالکانہ حقوق حاصل کرنے کے لیے ایک نہیں، دو نہیں، بلکہ تین دعویدار موجود ہیں۔

آپ کو جان کر تعجب ہو رہا ہوگا، لیکن یہ بالکل حقیقت ہے، کیونکہ اس عمارت کی پہلی دعویدار یوتھ کانگریس پارٹی ہے، جب کہ دوسرا مالکانہ حق کا دعوی ایک بزنس مین کررہا ہے اور تیسری پارٹی ریاستی حکومت ہے۔ حکومت بھی اس دفتر کو اپنا بتانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔

ایک بلڈنگ کے تین دعویدار
دفتر خالی کرانے کے لئے کانگریس پارٹی کو لگاتار نوٹس جاری کیا جا رہا۔ بزنس مین نے اس کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ لہذا کورٹ کی طرف سے یوتھ کانگریس کو نوٹس آرہے ہیں۔ساتھ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے بھی کانگریس پارٹی کو آفس خالی کرانے کے لئے نوٹس آرہے ہیں۔ کانگریس بڑے پس وپیش میں ہےکہ آخر کیا کیا جائے؟واضح رہے کہ کانگریس پارٹی کے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے اس بلڈنگ کا افتتاح کیا تھا۔ اب اسے خالی کرانے کے لیے مسلسل نوٹس آئے ہیں، جب کہ کانگریس کے اعلی افسران بتاتے ہیں کہ دو سال پہلے ہی ایک بزنس مین نے اس پر اپنا حق جتایا تھا۔کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اس سے جڑے ہوئے سارے کاغذات موجود ہیں۔ کانگریس کے اس دفتر کو خالی نہ کرنے پر بزنس مین نے کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس کے بعد سے ہی لگاتار نوٹس جاری ہو رہے ہیں۔کانگریس پارٹی کے سینیئر لیڈر اجے کمار للو نے بات چیت کے دوران بتایا کہ، "یوتھ کانگریس کے خلاف یوگی حکومت اپنے دباؤ میں نوٹس بھجوا رہی ہے، لیکن ہمارے پاس بلڈنگ کے سارے کاغذات موجود ہیں۔ ساتھ ہی الاٹمنٹ نمبر بھی ہے۔ ہم اس بلڈنگ کا لگاتار کرایہ بھی ادا کر رہے ہیں۔"

اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں یوتھ کانگریس کے دفتر میں مالکانہ حقوق حاصل کرنے کے لیے ایک نہیں، دو نہیں، بلکہ تین دعویدار موجود ہیں۔

آپ کو جان کر تعجب ہو رہا ہوگا، لیکن یہ بالکل حقیقت ہے، کیونکہ اس عمارت کی پہلی دعویدار یوتھ کانگریس پارٹی ہے، جب کہ دوسرا مالکانہ حق کا دعوی ایک بزنس مین کررہا ہے اور تیسری پارٹی ریاستی حکومت ہے۔ حکومت بھی اس دفتر کو اپنا بتانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔

ایک بلڈنگ کے تین دعویدار
دفتر خالی کرانے کے لئے کانگریس پارٹی کو لگاتار نوٹس جاری کیا جا رہا۔ بزنس مین نے اس کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ لہذا کورٹ کی طرف سے یوتھ کانگریس کو نوٹس آرہے ہیں۔ساتھ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے بھی کانگریس پارٹی کو آفس خالی کرانے کے لئے نوٹس آرہے ہیں۔ کانگریس بڑے پس وپیش میں ہےکہ آخر کیا کیا جائے؟واضح رہے کہ کانگریس پارٹی کے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے اس بلڈنگ کا افتتاح کیا تھا۔ اب اسے خالی کرانے کے لیے مسلسل نوٹس آئے ہیں، جب کہ کانگریس کے اعلی افسران بتاتے ہیں کہ دو سال پہلے ہی ایک بزنس مین نے اس پر اپنا حق جتایا تھا۔کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اس سے جڑے ہوئے سارے کاغذات موجود ہیں۔ کانگریس کے اس دفتر کو خالی نہ کرنے پر بزنس مین نے کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس کے بعد سے ہی لگاتار نوٹس جاری ہو رہے ہیں۔کانگریس پارٹی کے سینیئر لیڈر اجے کمار للو نے بات چیت کے دوران بتایا کہ، "یوتھ کانگریس کے خلاف یوگی حکومت اپنے دباؤ میں نوٹس بھجوا رہی ہے، لیکن ہمارے پاس بلڈنگ کے سارے کاغذات موجود ہیں۔ ساتھ ہی الاٹمنٹ نمبر بھی ہے۔ ہم اس بلڈنگ کا لگاتار کرایہ بھی ادا کر رہے ہیں۔"
Intro:1983 میں کانگریس پارٹی کے جنرل سیکرٹری و پارلیمان رکن راجیو گاندھی کے ہاتھوں اس عمارت کا افتتاح ہوا تھا۔ اب اس عمارت کے تین دعویدار ہیں، دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آخر میں اسکا کون مالک بن سکے گا؟


Body:اتر پردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں کام یوتھ کانگریس کے دفتر میں مالکانہ حقوق حاصل کرنے کے لیے ایک نہیں، دو نہیں، بلکہ تین دعویدار موجود ہیں۔

آپ کو جان کر تعجب ہو رہا ہوگا، لیکن یہ بالکل حقیقت ہے، کیونکہ اس عمارت کا پہلا دعوےدار یوتھ کانگریس پارٹی ہے، جب کہ دوسرا مالکانہ حق کا دعوی ایک بزنس مین کررہا ہے اور تیسرے پارٹی کی جانب سے صوبہ حکومت بھی اس دفتر کو اپنا بتانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔

دفتر خالی کرانے کے لئے کانگریس پارٹی کو لگاتار نوٹس جاری کیا جا رہا۔ بزنس مین نے اس کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ لہذا کورٹ کی طرف سے یوتھ کانگریس کو نوٹس آرہے ہیں۔

ساتھ ہی صوبہ سرکار کی طرف سے بھی کانگریس پارٹی کو آفس خالی کرانے کے لئے نوٹس آرہے ہیں۔ کانگریس بڑے پس وپیش میں ہےکہ آخر میں کیا جائے؟

واضح رہے کہ کانگریس پارٹی کے جنرل سیکرٹری و پارلیمان رکن راجیو گاندھی نے اس بلڈنگ کا افتتاح کیا تھا۔ اب اسے خالی کرانے کے لیے مسلسل نوٹس آرہے ہیں، جب کہ کانگریس کے اعلی افسران بتاتے ہیں کہ دو سال پہلے ہی ایک بجنس مین نے اس پر اپنا حق جتایا۔

کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اس سے جڑے ہوئے سارے کاغذات موجود ہیں۔ کانگریس کے نہ خالی کرنے پر اس بجنس مین نے کورٹ چلا گیا، جس کے بعد سے ہی لگاتار نوٹس جاری ہو رہے ہیں۔




Conclusion:کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اجے کمار للو نے بات چیت کے دوران بتایا کہ، "یوتھ کانگریس کے خلاف سرکار اپنے دباؤ میں نوٹس بھجوانے کا کام کررہی ہے، لیکن ہمارے پاس بلڈنگ کے سارے کاغذات موجود ہیں۔ ساتھ ہی الاٹمنٹ نمبر بھی ہے۔ ہم اس بلڈنگ کا لگاتار کرایہ بھی ادا کر رہے ہیں۔"
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.