ETV Bharat / bharat

این سی پی لیڈر بابا صدیقی فائرنگ میں ہلاک

ممبئی میں این سی پی لیڈر باب صدیقی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ وہ اسپتال میں علاج کے دوران فوت ہوگئے ہیں۔

این سی پی لیڈر بابا صدیقی فائرنگ میں ہلاک
این سی پی لیڈر بابا صدیقی فائرنگ میں ہلاک (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 12, 2024, 10:59 PM IST

ممبئی: اجیت پوار کے این سی پی لیڈر باب صدیقی کو گولی مار دی گئی۔ بابا صدیقی کو ذیشان صدیقی کے دفتر کے سامنے گولی ماری گئی۔ یہ واقعہ ممبئی کے باندرہ ایسٹ کے خیر نگر علاقے میں پیش آیا۔ فائرنگ کے اس واقعے کے بعد بابا صدیقی کو فورا علاج کے لیے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران وہ انتقال کرگئے۔

ممبئی پولیس کے مطابق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما بابا صدیق ہفتہ کے روز نامعلوم افراد کی جانب سے متعدد بار گولی لگنے کے بعد انتقال کر گئے۔ یہ واقعہ باندرہ ایسٹ میں بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب پیش آیا۔ بابا صدیقی کو گولیاں لگنے سے کئی زخم آئے اور انہیں علاج کے لیے فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا۔ حکام کے مطابق ان کی حالت تشویشناک تھی جب انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور سینے اور پیٹ میں زخم آئے۔

اس حملے میں تین حملہ آور ملوث تھے، اور حکام اب اس حملے کی وجہ کو بے نقاب کرنے اور مجرموں کی شناخت کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں اب تک دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

بابا صدیقی سابق وزیر اور اجیت پوار گروپ کے لیڈر ہیں۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے وہ کانگریس کو شکست دے کر این سی پی میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی باندرہ مشرقی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔

دو مرتبہ کے بی ایم سی کارپوریٹر، بابا صدیقی نے 1999 میں باندرہ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی اور 2004 اور 2009 کے انتخابات میں کامیابی کے ساتھ اپنی سیٹ برقرار رکھی۔ تاہم، وہ 2014 میں بی جے پی کے آشیش شیلار سے ہار گئے تھے اور 2019 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔ بابا صدیقی نے 2004 سے 2008 تک کانگریس-این سی پی حکومت میں خوراک اور شہری سپلائی کے وزیر مملکت کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ اس سال کے شروع میں، انہوں نے این سی پی میں شمولیت اختیار کی۔

ممبئی: اجیت پوار کے این سی پی لیڈر باب صدیقی کو گولی مار دی گئی۔ بابا صدیقی کو ذیشان صدیقی کے دفتر کے سامنے گولی ماری گئی۔ یہ واقعہ ممبئی کے باندرہ ایسٹ کے خیر نگر علاقے میں پیش آیا۔ فائرنگ کے اس واقعے کے بعد بابا صدیقی کو فورا علاج کے لیے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران وہ انتقال کرگئے۔

ممبئی پولیس کے مطابق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما بابا صدیق ہفتہ کے روز نامعلوم افراد کی جانب سے متعدد بار گولی لگنے کے بعد انتقال کر گئے۔ یہ واقعہ باندرہ ایسٹ میں بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب پیش آیا۔ بابا صدیقی کو گولیاں لگنے سے کئی زخم آئے اور انہیں علاج کے لیے فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا۔ حکام کے مطابق ان کی حالت تشویشناک تھی جب انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور سینے اور پیٹ میں زخم آئے۔

اس حملے میں تین حملہ آور ملوث تھے، اور حکام اب اس حملے کی وجہ کو بے نقاب کرنے اور مجرموں کی شناخت کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں اب تک دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

بابا صدیقی سابق وزیر اور اجیت پوار گروپ کے لیڈر ہیں۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے وہ کانگریس کو شکست دے کر این سی پی میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی باندرہ مشرقی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔

دو مرتبہ کے بی ایم سی کارپوریٹر، بابا صدیقی نے 1999 میں باندرہ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی اور 2004 اور 2009 کے انتخابات میں کامیابی کے ساتھ اپنی سیٹ برقرار رکھی۔ تاہم، وہ 2014 میں بی جے پی کے آشیش شیلار سے ہار گئے تھے اور 2019 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔ بابا صدیقی نے 2004 سے 2008 تک کانگریس-این سی پی حکومت میں خوراک اور شہری سپلائی کے وزیر مملکت کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ اس سال کے شروع میں، انہوں نے این سی پی میں شمولیت اختیار کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.