ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر میں فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی گئی تھی، اب ایسا نہیں ہوگا: عمر عبداللہ

سرینگر میں لیجنڈز لیگ کرکٹ میچ کے بعد نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے حکومت سازی اور دیگر امور پر بات کی۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

Updated : 3 hours ago

جموں و کشمیر میں فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی گئی تھی، اب ایسا نہیں ہوگا: عمر عبداللہ
جموں و کشمیر میں فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی گئی تھی، اب ایسا نہیں ہوگا: عمر عبداللہ (Etv bharat)

سری نگر: جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبد اللہ سری نگر میں ہفتہ کو لیجنڈز لیگ کرکٹ میچ کے جوش و خروش سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کھیل کے سنسنی خیز مقابلے اور جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ کے ایک بدنام زمانہ لمحے کے درمیان موازنہ نہیں کر سکے۔

تقریب کے موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزاحیہ انداز میں 2018 کے سیاسی "فیکس فیاسکو" کو یاد کیا جب ایک خراب فیکس مشین نے حکومت بنانے کی کوششوں کو ناکام بنادیا تھا۔ عمر عبد اللہ نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی، لیکن مشین کے دوسرے منصوبے تھے"۔ انہوں نے بخشی اسٹیڈیم میں ہونے والے کرکٹ ایکشن کی ستائش کی۔

جموں و کشمیر میں فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی گئی تھی، اب ایسا نہیں ہوگا: عمر عبداللہ (Etv bharat)

عمر عبد اللہ نے کہا ہے کہ "یہ اچھی بات ہے کہ سری نگر میں اس طرح کے کرکٹ میچز بالخصوص لائٹس میں ہورہے ہیں"۔ عمر عبد اللہ نے کہا ہے کہ "اسٹینڈز میں جوش و خروش ناقابل یقین تھا، ہر شاٹ پر لوگ تالیاں اور سیٹیاں بجا رہے تھے۔ گذشتہ روز اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، حالانکہ آج ہجوم قدرے کم تھا۔ اس قسم کے میچز ہمارے مقامی کھلاڑیوں کے لیے بہت اچھے ہیں، اور مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمارے بچے بھی یہاں اس قسم کے میچ کھیلیں گے۔"

عمر عبد اللہ نے کھیل اور اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں میں سے کچھ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ "میں گالف نہیں کھیلتا، لیکن میں اپنے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو کھیلتے ہوئے دیکھتا ہوں۔ کرکٹ میں، میں نے ہمیشہ سنیل گواسکر، روی شاستری، شیکھر دھون، عرفان پٹھان، اور یوسف پٹھان جیسے لیجنڈز کی تعریف کی ہے۔ ویرات کوہلی کس طرح کھیلتے ہیں یہ دیکھ کر میرا دل خوشی سے بھر جاتا ہے"۔ انہوں نے عرفان پٹھان کی نصف سنچری کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ "ان کی ٹیم ایک مشکل مقام پر تھی، لیکن پٹھان برادران نے انہیں ایک مناسب اسکور تک پہنچایا۔ کسی کو ہارنا پڑتا ہے، جیسے الیکشن میں۔ ایک جیتتا ہے اور دوسرا ہارتا ہے۔ میچ میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے"۔

سری نگر میں آئی پی ایل یا بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی میزبانی کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبد اللہ نے بہتر انفراسٹرکچر کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ "ہمیں اپنی سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ یہاں ایل ایل سی کے میچز کروانا آسان نہیں تھا، اور پچ بنانا ایک چیلنج تھا۔ ہمارے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم کو لائٹس کی ضرورت ہے تاکہ دن اور رات کے میچز ہو سکیں۔ ایک بار یہ ہو گیا، ہم آئی پی ایل یا بین الاقوامی میچوں کے لیے بی سی سی آئی سے رجوع کر سکتے ہیں۔"

کھیلوں سے سیاست کی طرف تبدیلی کے دوران عمر نے حکومت سازی پر گفتگو کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں 2018 کے "فیکس مشین کی ناکامی" کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ "ہم نے ایک بار فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی، لیکن فیکس مشین کام نہیں کر سکی۔ اگر آپ ہم سے فیکس کے ذریعے حکومت چلانے کی توقع رکھتے ہیں، تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔ کابینہ کے نوٹ اہم ہیں، اور اللہ کی مرضی سے ہم بدھ کو حلف اٹھائیں گے۔"

عمر عبد اللہ نومبر 2018 میں اس وقت طنز کیا تھا جب گورنر ستیہ پال ملک نے جموں و کشمیر اسمبلی کو تحلیل کر دیا تھا، اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی تعطیل کی وجہ سے ان کے دفتر کو اس وقت مخلوط حکومت بنانے کی کوشش کرنے والی محبوبہ مفتی کا فیکس موصول نہیں ہوا تھا۔ عمر عبد اللہ ستیہ پال ملک کی وضاحت کو چیلنج کرنے والے اولین افراد میں سے ایک تھے۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ اگر فیکس موصول نہ ہوا تو اسمبلی کیسے تحلیل کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمر عبداللہ نے ایل جی سے ملاقات کرکے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا

سری نگر: جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبد اللہ سری نگر میں ہفتہ کو لیجنڈز لیگ کرکٹ میچ کے جوش و خروش سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کھیل کے سنسنی خیز مقابلے اور جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ کے ایک بدنام زمانہ لمحے کے درمیان موازنہ نہیں کر سکے۔

تقریب کے موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزاحیہ انداز میں 2018 کے سیاسی "فیکس فیاسکو" کو یاد کیا جب ایک خراب فیکس مشین نے حکومت بنانے کی کوششوں کو ناکام بنادیا تھا۔ عمر عبد اللہ نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی، لیکن مشین کے دوسرے منصوبے تھے"۔ انہوں نے بخشی اسٹیڈیم میں ہونے والے کرکٹ ایکشن کی ستائش کی۔

جموں و کشمیر میں فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی گئی تھی، اب ایسا نہیں ہوگا: عمر عبداللہ (Etv bharat)

عمر عبد اللہ نے کہا ہے کہ "یہ اچھی بات ہے کہ سری نگر میں اس طرح کے کرکٹ میچز بالخصوص لائٹس میں ہورہے ہیں"۔ عمر عبد اللہ نے کہا ہے کہ "اسٹینڈز میں جوش و خروش ناقابل یقین تھا، ہر شاٹ پر لوگ تالیاں اور سیٹیاں بجا رہے تھے۔ گذشتہ روز اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، حالانکہ آج ہجوم قدرے کم تھا۔ اس قسم کے میچز ہمارے مقامی کھلاڑیوں کے لیے بہت اچھے ہیں، اور مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمارے بچے بھی یہاں اس قسم کے میچ کھیلیں گے۔"

عمر عبد اللہ نے کھیل اور اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں میں سے کچھ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ "میں گالف نہیں کھیلتا، لیکن میں اپنے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو کھیلتے ہوئے دیکھتا ہوں۔ کرکٹ میں، میں نے ہمیشہ سنیل گواسکر، روی شاستری، شیکھر دھون، عرفان پٹھان، اور یوسف پٹھان جیسے لیجنڈز کی تعریف کی ہے۔ ویرات کوہلی کس طرح کھیلتے ہیں یہ دیکھ کر میرا دل خوشی سے بھر جاتا ہے"۔ انہوں نے عرفان پٹھان کی نصف سنچری کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ "ان کی ٹیم ایک مشکل مقام پر تھی، لیکن پٹھان برادران نے انہیں ایک مناسب اسکور تک پہنچایا۔ کسی کو ہارنا پڑتا ہے، جیسے الیکشن میں۔ ایک جیتتا ہے اور دوسرا ہارتا ہے۔ میچ میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے"۔

سری نگر میں آئی پی ایل یا بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی میزبانی کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبد اللہ نے بہتر انفراسٹرکچر کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ "ہمیں اپنی سہولیات کو بہتر بنانا ہے۔ یہاں ایل ایل سی کے میچز کروانا آسان نہیں تھا، اور پچ بنانا ایک چیلنج تھا۔ ہمارے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم کو لائٹس کی ضرورت ہے تاکہ دن اور رات کے میچز ہو سکیں۔ ایک بار یہ ہو گیا، ہم آئی پی ایل یا بین الاقوامی میچوں کے لیے بی سی سی آئی سے رجوع کر سکتے ہیں۔"

کھیلوں سے سیاست کی طرف تبدیلی کے دوران عمر نے حکومت سازی پر گفتگو کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں 2018 کے "فیکس مشین کی ناکامی" کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ "ہم نے ایک بار فیکس کے ذریعے حکومت بنانے کی کوشش کی، لیکن فیکس مشین کام نہیں کر سکی۔ اگر آپ ہم سے فیکس کے ذریعے حکومت چلانے کی توقع رکھتے ہیں، تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔ کابینہ کے نوٹ اہم ہیں، اور اللہ کی مرضی سے ہم بدھ کو حلف اٹھائیں گے۔"

عمر عبد اللہ نومبر 2018 میں اس وقت طنز کیا تھا جب گورنر ستیہ پال ملک نے جموں و کشمیر اسمبلی کو تحلیل کر دیا تھا، اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی تعطیل کی وجہ سے ان کے دفتر کو اس وقت مخلوط حکومت بنانے کی کوشش کرنے والی محبوبہ مفتی کا فیکس موصول نہیں ہوا تھا۔ عمر عبد اللہ ستیہ پال ملک کی وضاحت کو چیلنج کرنے والے اولین افراد میں سے ایک تھے۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ اگر فیکس موصول نہ ہوا تو اسمبلی کیسے تحلیل کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمر عبداللہ نے ایل جی سے ملاقات کرکے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا

Last Updated : 3 hours ago
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.