ETV Bharat / state

سرسید اویئرنیس فورم کا تیرہواں قومی سیمینار - urdu news

علی گڑھ نمائش کے مکتہ کاش منچ پر سرسید اویئرنیس فورم علیگڑھ کے زیر اہتمام تیرہواں قومی سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں سرسید کی سماجی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔

سرسید اویئرنیس فورم کا تیرہواں قومی سیمینار
سرسید اویئرنیس فورم کا تیرہواں قومی سیمینار
author img

By

Published : Mar 1, 2021, 10:06 PM IST

علی گڑھ:سرسید اویئرنیس فورم علیگڑھ کے زیر اہتمام تیرہواں قومی سمینار علی گڑھ نمائش کے مکتہ کاش منچ پر منعقد کیا گیا۔ جس میں سرسید احمد خان اور وبا میں سرسید احمد خاں کی سماجی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔

اس قومی سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے وویک بنسل نے شرکت کی اور علی گڑھ میئر محمد فرقان نے اس سیمینار کی صدارت کی۔

اس دوران پروگرام میں شامل پروفیسر ربانی، پروفیسر شمیم احمد، ڈاکٹر شارق عقیل اور پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرسید احمد خان سے ہماری فکری، علمی، ادبی اور اصلاحی تاریخیں جڑی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ان سے استفادہ کے لئے ان کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ کرنا لازمی ہے اور اسی تجزیے سے ہم ایسی روشنی حاصل کر سکتے ہیں جس کے سہارے ہم اپنے مستقبل کا خواب بھی سجا سکتیں۔

ویڈیو
سرسید اویئرنیس فورم کے صدر پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے بتایا کہ سرسید کی پوسٹنگ مغرب میں تھی اس وقت چیچک کا قہر بڑھ گیا تھا، حالات کافی خراب ہوگئے تھے تو سرسید نے چیچک کے ٹیکے کا بل پاس کروایا تھا۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو میں طالبات کے لیے اورینٹیشن پروگرام

اس دوران سرسید نے لوگوں کی تیمادداری کی جس کو دیکھ کر راجہ کرشن داس بہت متاثر ہوئے اور سر سید کے بارے میں ان کے خیالات بدل گئے۔

پروفیسر شکیل صمدانی نے مزید کہا کہ سید ہمیشہ زندہ رہیں گے، سرسید اویئرنیس فورم یہ عزم کرتا ہے کہ جب تک فورم زندہ ہے ہمارے سمینار ہوتے رہیں گے اور سر سید کے اوپر ہم لوگ کام کرتے رہیں گے۔

علی گڑھ:سرسید اویئرنیس فورم علیگڑھ کے زیر اہتمام تیرہواں قومی سمینار علی گڑھ نمائش کے مکتہ کاش منچ پر منعقد کیا گیا۔ جس میں سرسید احمد خان اور وبا میں سرسید احمد خاں کی سماجی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔

اس قومی سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے وویک بنسل نے شرکت کی اور علی گڑھ میئر محمد فرقان نے اس سیمینار کی صدارت کی۔

اس دوران پروگرام میں شامل پروفیسر ربانی، پروفیسر شمیم احمد، ڈاکٹر شارق عقیل اور پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرسید احمد خان سے ہماری فکری، علمی، ادبی اور اصلاحی تاریخیں جڑی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ان سے استفادہ کے لئے ان کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ کرنا لازمی ہے اور اسی تجزیے سے ہم ایسی روشنی حاصل کر سکتے ہیں جس کے سہارے ہم اپنے مستقبل کا خواب بھی سجا سکتیں۔

ویڈیو
سرسید اویئرنیس فورم کے صدر پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے بتایا کہ سرسید کی پوسٹنگ مغرب میں تھی اس وقت چیچک کا قہر بڑھ گیا تھا، حالات کافی خراب ہوگئے تھے تو سرسید نے چیچک کے ٹیکے کا بل پاس کروایا تھا۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو میں طالبات کے لیے اورینٹیشن پروگرام

اس دوران سرسید نے لوگوں کی تیمادداری کی جس کو دیکھ کر راجہ کرشن داس بہت متاثر ہوئے اور سر سید کے بارے میں ان کے خیالات بدل گئے۔

پروفیسر شکیل صمدانی نے مزید کہا کہ سید ہمیشہ زندہ رہیں گے، سرسید اویئرنیس فورم یہ عزم کرتا ہے کہ جب تک فورم زندہ ہے ہمارے سمینار ہوتے رہیں گے اور سر سید کے اوپر ہم لوگ کام کرتے رہیں گے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.