ETV Bharat / state

سی اے اے: ریاست بھر میں احتجاج کے دوران لکھنؤ خاموش

آج جمعہ کے دن امید جتائی جارہی تھی کہ بعد نماز جمعہ بڑا مظاہرہ ہو سکتا ہے لیکن ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جہاں پر احتجاج ہورہا ہو۔

سی اے اے: ریاست بھر میں احتجاج کے دوران لکھنؤ خاموش
سی اے اے: ریاست بھر میں احتجاج کے دوران لکھنؤ خاموش
author img

By

Published : Dec 20, 2019, 5:17 PM IST


ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گزشتہ روز احتجاج ہوا، احتجاج کے شروعات پرامن طور پر جاری تھا کہ اچانک مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہو گیا، جس میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور جوابا پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔
پولیس کی کثیر تعداد کو تعینات کر دیا گیا ہے
اس کے بعد مسلسل حالات خراب ہوتے گئے، یہاں تک کہ چار کار، درجن بھر موٹرسائیکل اور روڈ ویز بس کو نذر آتش کر دیا گیا۔

سی اے اے: ریاست بھر میں احتجاج کے دوران لکھنؤ خاموش

آج جمعہ کے دن امید جتائی جارہی تھی کہ بعد نماز جمعہ بڑا مظاہرہ ہو سکتا ہے لیکن ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جہاں پر احتجاج ہورہا ہو۔

حالانکہ ریاست کے کئی اضلاع سے احتجاجی مظاہرے کی خبریں آ رہی ہیں لیکن دارالحکومت لکھنؤ پوری طرح خاموش ہے۔

یہاں ہر چوراہے پر بڑی تعداد میں پولیس فورسز تعینات ہے، پرانے شہر میں واقع "ٹیلے والی مسجد" میں کثیر تعداد میں پولیس اہلکار موجود ہیں، ساتھ ہی اعلیٰ افسران بھی ہیں۔

ایسا مانا جا رہا تھا کہ اس مسجد میں جمعہ نماز کے بعد احتجاج ہو سکتا تھا لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔

آج ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے سڑک پر اُتر کر مورچہ سنبھالا ہوا ہے۔ ابھی تک لکھنؤ میں تقریباً 150 سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وہیں انٹرنیٹ خدمات کو آئندہ کل شام 6 بجے تک معطل کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ کل پولیس کی گولی سے ہلاک ہوئے وکیل احمد کی تدفین نہیں ہوئی، ابھی تک پولیس کے سامنے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ تبھی لوگوں کو قابو میں لایا جا سکتا ہے۔

رہائی منچ کے صدر ایڈووکیٹ شعیب کو پہلے اُنکے گھر میں نظر بند کیا گیا اور کل انہیں پولیس اپنے ساتھ لے گئی۔

اُنکی اہلیہ نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ہمیں نہیں پتہ کہ انہیں کہاں لے گئے ہیں، اس کے علاوہ سابق آئی پی ایس دارا پوری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔


ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گزشتہ روز احتجاج ہوا، احتجاج کے شروعات پرامن طور پر جاری تھا کہ اچانک مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہو گیا، جس میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور جوابا پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔
پولیس کی کثیر تعداد کو تعینات کر دیا گیا ہے
اس کے بعد مسلسل حالات خراب ہوتے گئے، یہاں تک کہ چار کار، درجن بھر موٹرسائیکل اور روڈ ویز بس کو نذر آتش کر دیا گیا۔

سی اے اے: ریاست بھر میں احتجاج کے دوران لکھنؤ خاموش

آج جمعہ کے دن امید جتائی جارہی تھی کہ بعد نماز جمعہ بڑا مظاہرہ ہو سکتا ہے لیکن ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جہاں پر احتجاج ہورہا ہو۔

حالانکہ ریاست کے کئی اضلاع سے احتجاجی مظاہرے کی خبریں آ رہی ہیں لیکن دارالحکومت لکھنؤ پوری طرح خاموش ہے۔

یہاں ہر چوراہے پر بڑی تعداد میں پولیس فورسز تعینات ہے، پرانے شہر میں واقع "ٹیلے والی مسجد" میں کثیر تعداد میں پولیس اہلکار موجود ہیں، ساتھ ہی اعلیٰ افسران بھی ہیں۔

ایسا مانا جا رہا تھا کہ اس مسجد میں جمعہ نماز کے بعد احتجاج ہو سکتا تھا لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔

آج ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے سڑک پر اُتر کر مورچہ سنبھالا ہوا ہے۔ ابھی تک لکھنؤ میں تقریباً 150 سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وہیں انٹرنیٹ خدمات کو آئندہ کل شام 6 بجے تک معطل کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ کل پولیس کی گولی سے ہلاک ہوئے وکیل احمد کی تدفین نہیں ہوئی، ابھی تک پولیس کے سامنے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ تبھی لوگوں کو قابو میں لایا جا سکتا ہے۔

رہائی منچ کے صدر ایڈووکیٹ شعیب کو پہلے اُنکے گھر میں نظر بند کیا گیا اور کل انہیں پولیس اپنے ساتھ لے گئی۔

اُنکی اہلیہ نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ہمیں نہیں پتہ کہ انہیں کہاں لے گئے ہیں، اس کے علاوہ سابق آئی پی ایس دارا پوری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.