وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کی چھ ریاستوں کے کسانوں کو ورچوئل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کیا جس میں دیوبند اور سہارنپور کے کسان بھی شامل ہوئے۔
ریاست اترپردیش حکومت میں وزیر زراعت اور سہارنپور انچارج سوریہ پرتاپ شاہی نے بھی سہارنپور میں وزیراعظم کا خطاب سنا اور 'پردھان منتری کسان سماّن ندھی' کے تحت نئے ٹریکٹرز کی چابیاں بھی کسانوں سونپی۔
سوریہ پرتاپ شاہی نے کہا کہ وزیراعظم کسانوں کی آمدنی کو دگنا کرنا چاہتے ہیں، کسانوں کی مشکلات کے پیش نظر یہ تینوں بل منظور کیے گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کو براہ راست فوائد حاصل ہوں گے اور دلال ختم ہو جائیں گے۔
وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی نے کہا کہ کسان جو احتجاج کر رہے ہیں، اس کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے، کیوں کہ کسانوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ وزیراعظم نے آج کسانوں سے جو بات چیت کی ہے اس کو سننے کے بعد کوئی شک نہیں رہے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے اگر آپ کے پاس کوئی ٹھوس لائحہ عمل یا تجویز ہے تو پیش کریں'۔
انہوں نے کہا کہ یہ تینوں قوانین کسانوں کے مفاد میں ہے اور کسانوں کی بہتری کے لیے ہی مرکزی حکومت نے ان قوانین کو منظور کیا ہے۔
ادھر دیوبند میں مظفر نگر روڈ پر نوین منڈی پنڈال سے کسان وزیراعظم مودی کے ساتھ بڑی ایل ای ڈی سکرین پر ورچوئل میٹنگ میں شریک ہوئے، اس دوران وزیراعظم نریندر مودی نے کسانوں کو یقین دلایا کہ انہیں زرعی قوانین سے کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر کے کاشتکاروں کے لیے 'وزیراعظم کسان سماّن ندھی' کے تحت کسانوں کے کھاتے میں دو ہزار روپے بھیجے گئے۔
حکومت نے 'پردھان منتری کرشی سمان ندھی یوجنا' کے تحت نو کروڑ سے زائد کسانوں کے بینک کھاتوں میں 18 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کرنے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر عاجزی کے ساتھ کسانوں کے مفاد میں حکومت معاملات اور حقائق کی بنیاد پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کسانوں کی ترقی کے تئیں وقف ہے، اس سے ایک خود کفیل بھارت کی تعمیر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو جمہوریت پر پختہ اعتماد ہے اور نئے زرعی قوانین کو حقائق کی بنیاد پر پرکھا جاسکتا ہے۔