متھرا: اتر پردیش میں متھرا کے سول جج سینیئر ڈویژن کی عدالت نے 13.37 ایکڑ اراضی کے ایک حصے میں بنی شاہی مسجد عیدگاہ سے متعلق مقدمے کی سماعت کے لیے 4 مئی کی اگلی تاریخ مقرر کی ہے۔ ڈی جی سی سول سنجے گوڑ نے جمعہ کو بتایا کہ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے خزانچی دنیش شرما نے اپنی ذاتی حیثیت میں اور اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے خزانچی کی حیثیت سے 26 فروری 2021 کو سول جج سینیئر ڈویژن کی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انتظامیہ کمیٹی شاہی مسجد عیدگاہ، یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ، شری کرشنا جنم بھومی سیوا سنستھان اور شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ کو مدعا بنایا گیا۔ Mathura Shahi Masjid Controversy
مدعی کے وکیل دیپک شرما نے کہا کہ آج کی سماعت کے دوران انتظامیہ کمیٹی شاہی مسجد عیدگاہ کے سکریٹری تنویر احمد کی درخواست پر ایڈووکیٹ نیرج شرما کا وکالت نامہ داخل کیا گیا۔ مدعا علیہ ایڈووکیٹ نیرج شرما نے عدالت سے مقدمے کی کاپی حاصل کرنے کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ اسے ابھی تک موصول نہیں ہوا ہے۔ سول جج سینیئر ڈویژن جیوتی سنگھ کے حکم پر انہیں مقدمے کی ایک کاپی دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- متھرا شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹانے کی عرضی پرعدالت کا نوٹس
- 'متھرا عیدگاہ و کاشی گیان واپی مسجد پر قبضے کا اعلان کرنے والوں پر روک لگائی جائے'
انہوں نے بتایا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے 26 فروری 2021 کو دائر اس مقدمے کی سماعت تیز نہیں ہو رہی تھی۔ اس معاملے میں اب تک کل آٹھ مقدمے دائر کیے گئے ہیں۔ سول جج جیوتی سنگھ نے اگلی سماعت کے لیے 4 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔
یو این آئی