ETV Bharat / state

پی ایف آئی دہشتگردی کا نیا چہرہ: محسن رضا - محسن رضا نے کہا کہ پی ایف آئی سی می کا نیا چہرہ

محسن رضا نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری بھارت میں دہشتگردی کا نیا چہرہ ہے۔

پی ایف آئی دہشتگردی کا نیا چہرہ
پی ایف آئی دہشتگردی کا نیا چہرہ
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 5:33 AM IST

ریاست اترپردیش کے اقلیتی امور کے وزیر مملکت محسن رضا نے آج ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری (پی ایف آئی) سی می کا ہی دوسرا چہرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ عرصہ پہلے ہی سی می دہشت گرد تنظیم پر پابندی عائد کردی تھی، لیکن پی ایف آئی کی شکل میں آج وہ ہمارے درمیان موجود ہے۔

پی ایف آئی دہشتگردی کا نیا چہرہ

محسن رضا نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی تنظیم پر پابندی لگاسکتے ہیں، لیکن کسی کی سوچ پر اور دل و دماغ پر پابندی نہیں لگاسکتے، شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کی دہشت گردانہ تنظیمیں پرورش پاتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم آئی ایس آئی کے اشارے پر یہاں پر کام کررہی ہے کیونکہ کیرالہ سے اترپردیش تک اس کے جال پھیلے ہوئے ہیں، اس لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے لوگوں سے بچنا ہوگا، جو دہشتگردی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

محسن رضا نے کہا کہ اس طرح کے دہشت گرد تنظیموں سے اُترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو سختی سے پیش آنا چاہیے۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 19 دسمبر کو ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں ایک بڑا احتجاج ہوا تھا، جو بعد میں پرتشدد ہوگیا۔

اس احتجاج میں بڑی تعداد میں گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا تھا، جبکہ پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، لاٹھیاں برسائیں، جبکہ پولیس فائرنگ میں ایک نوجوان کی موت بھی ہوگئی تھی۔

اس کے بعد پولیس نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس تشدد کے پیچھے 'پی ایف آئی' کا ہاتھ ہے، اور اسی کے اشارے پر اس طرح کے حالات لکھنؤ میں پیدا ہوئے ہیں

ریاست اترپردیش کے اقلیتی امور کے وزیر مملکت محسن رضا نے آج ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری (پی ایف آئی) سی می کا ہی دوسرا چہرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ عرصہ پہلے ہی سی می دہشت گرد تنظیم پر پابندی عائد کردی تھی، لیکن پی ایف آئی کی شکل میں آج وہ ہمارے درمیان موجود ہے۔

پی ایف آئی دہشتگردی کا نیا چہرہ

محسن رضا نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی تنظیم پر پابندی لگاسکتے ہیں، لیکن کسی کی سوچ پر اور دل و دماغ پر پابندی نہیں لگاسکتے، شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کی دہشت گردانہ تنظیمیں پرورش پاتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم آئی ایس آئی کے اشارے پر یہاں پر کام کررہی ہے کیونکہ کیرالہ سے اترپردیش تک اس کے جال پھیلے ہوئے ہیں، اس لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے لوگوں سے بچنا ہوگا، جو دہشتگردی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

محسن رضا نے کہا کہ اس طرح کے دہشت گرد تنظیموں سے اُترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو سختی سے پیش آنا چاہیے۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 19 دسمبر کو ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں ایک بڑا احتجاج ہوا تھا، جو بعد میں پرتشدد ہوگیا۔

اس احتجاج میں بڑی تعداد میں گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا تھا، جبکہ پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، لاٹھیاں برسائیں، جبکہ پولیس فائرنگ میں ایک نوجوان کی موت بھی ہوگئی تھی۔

اس کے بعد پولیس نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس تشدد کے پیچھے 'پی ایف آئی' کا ہاتھ ہے، اور اسی کے اشارے پر اس طرح کے حالات لکھنؤ میں پیدا ہوئے ہیں

up_luc_02_mohsin raza_byte 1_7204798

*پی ایف آئی دہشتگردی کا نیا چہرہ: محسن رضا*

اتر پردیش اقلیتی امور کے وزیر مملکت محسن رضا نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں "پی ایف آئی" سی می کا ہی دوسرا چہرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کافی عرصہ پہلے ہی سی می دہشت گرد تنظیم پر پابندی عائد کردی تھی لیکن پی ایف آئی کی شکل میں آج وہ ہمارے درمیان موجود ہے۔

محسن رضا نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی تنظیم پر پابندی لگا سکتے ہیں لیکن کسی کی سوچ پر، دل و دماغ پر پابندی نہیں لگا سکتے۔

یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کی دہشت گردانہ تنظیمیں پرورش پاتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم آئی ایس آئی کے اشارے پر یہاں پر کام کر رہی ہے کیونکہ کیرلا سے اترپردیش تک اس کے جال پھیلے ہوئے ہیں۔

ہم سب کی ذمے داری ہے کہ ایسے لوگوں سے بچنا ہوگا جو دہشتگردی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

مسٹر محسن رضا نے کہا کہ اس طرح کے دہشت گرد تنظیموں سے اُتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت سختی سے پیش آئے گی۔

 واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 19 دسمبر کو دارالحکومت لکھنؤ میں بڑا احتجاج ہوا تھا، جو بعد میں پرتشدد ہوگیا۔

اس میں بڑی تعداد میں گاڑیوں کو نذرآتش کردیا گیا تھا۔ پولیس نے بھی آنسو گیس کے گولے داغے، لاٹھیاں برسائیں اور پولیس فائرنگ میں ایک نوجوان کی موت بھی ہوگئی تھی۔

اس کے بعد پولیس نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس تشدد کے پیچھے "پی ایف آئی" تنظیم کا ہاتھ ہے۔

اسی کے اشارے پر اس طرح کے حالات لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے کئی ذمہ داران کو لکھنؤ پولیس نے پہلے ہی گرفتار کرلیا ہے۔

#بائٹ#
محسن رضا،
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.