ریاست اترپردیش کے اقلیتی امور کے وزیر مملکت محسن رضا نے آج ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری (پی ایف آئی) سی می کا ہی دوسرا چہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ عرصہ پہلے ہی سی می دہشت گرد تنظیم پر پابندی عائد کردی تھی، لیکن پی ایف آئی کی شکل میں آج وہ ہمارے درمیان موجود ہے۔
محسن رضا نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی تنظیم پر پابندی لگاسکتے ہیں، لیکن کسی کی سوچ پر اور دل و دماغ پر پابندی نہیں لگاسکتے، شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کی دہشت گردانہ تنظیمیں پرورش پاتی رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم آئی ایس آئی کے اشارے پر یہاں پر کام کررہی ہے کیونکہ کیرالہ سے اترپردیش تک اس کے جال پھیلے ہوئے ہیں، اس لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے لوگوں سے بچنا ہوگا، جو دہشتگردی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔
محسن رضا نے کہا کہ اس طرح کے دہشت گرد تنظیموں سے اُترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو سختی سے پیش آنا چاہیے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 19 دسمبر کو ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں ایک بڑا احتجاج ہوا تھا، جو بعد میں پرتشدد ہوگیا۔
اس احتجاج میں بڑی تعداد میں گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا تھا، جبکہ پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، لاٹھیاں برسائیں، جبکہ پولیس فائرنگ میں ایک نوجوان کی موت بھی ہوگئی تھی۔
اس کے بعد پولیس نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس تشدد کے پیچھے 'پی ایف آئی' کا ہاتھ ہے، اور اسی کے اشارے پر اس طرح کے حالات لکھنؤ میں پیدا ہوئے ہیں