ETV Bharat / state

Gyanvapi Case: مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا کی جانب سے ’عبادت گاہ بچاؤ مہم‘ چلائی جائے گی

author img

By

Published : May 26, 2022, 11:03 AM IST

مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری معین احمد ممو میاں نے کہا کہ بورڈ کے ارکان کی جانب سے غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ لیاگیا کہ اتر پردیش سمیت ملک کی تمام ریاستوں کے تمام عبادت گاہوں کو بچانے کے لیے ایک مہم چلائیں گے، جس کے تحت اور وکلاء کی ٹیم تشکیل دی جائے گی اور عدالت میں قانونی چارہ جوئی بھی کی جائیگی۔ Muslim Personal Law Board of India will Launch a Campaign to Save the Place of Worship

مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا
مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا

ریاست اتر پردیش میں گیان واپی مسجد اور لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد سمیت ملک کے دیگر مساجد کے خلاف اب ہندو سخت گیر تنظیموں کی جانب سے آواز بلند ہونے لگی ہیں، اس سلسلے میں آج مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا نے لکھنؤ کے پکے پل علاقے میں واقع جامعۃ القراء میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا

Muslim Personal Law Board of India will Launch a Campaign to Save the Place of Worship

اس میٹنگ کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس اہتمام کیاگیا، ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری معین احمد ممو میاں نے کہا کہ بورڈ کے ارکان کی جانب سے غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ لیاگیا کہ اتر پردیش سمیت ملک کی تمام ریاستوں کے تمام عبادت گاہوں کو بچانے کے لیے ایک مہم چلائیں گے، جس کے تحت اور وکلاء کی ٹیم تشکیل دی جائے گی اور عدالت میں قانونی چارہ جوئی بھی کی جائیگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991 اگرچہ موجود ہے، اور سپریم کورٹ کا حکم یہ ہے کہ بابری مسجد کے علاوہ تمام عبادت گاہوں کی حفاظت کی جائے تاہم گیان واپی معاملے کو دیکھنے کے بعد یہ بات واضح ہوچکی ہےکہ اب اس مسجد کے وجود پر سوالیہ نشان کھڑے ہو رہے ہیں جو کسی سے مخفی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے حکم سے لے کر گوری سنگار اور اب مسجد میں شیولنگ کا بے جا دعوی کرنا،ا سکے علاوہ مساجد میں مسلمانوں کے داخلوں پر پابندی لگانے کے مطالبہ کرنا یہ سرار غلط اور نامناسب عمل ہے۔


انہوں نے کہا کہ دیگر مساجد کی حفاظت کے لیے عبادت گاہ بچاؤ مہم چلائی جائیگی،اس کے علاوہ مسلمانوں کے دیگر مسائل پر غو ر و خوض کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو چاہیے کی ملک میں اقلیتوں کے درمیان جو بے چینی پائی جارہی ہے اس کو دور کریں۔وزیر اعظم بذات خود بیان دیں تاکہ مسلمانوں کا اعتماد بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کا نعرہ دینے والی حکمراں جماعت بی جے پی تمام مسائل پر خاموش کیوں ہے؟

مزید پڑھیں:Gyanvapi Masjid Row: گیان واپی مسجد مسئلہ پر جمعیت علماء ہند نے جاری کی عوام کے لیے گائیڈ لائن

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا ،آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سے علیحدہ نئی تنظیم ہے جو مسلمانوں کے حقوق کے حوالے سے سرگرم رہتی ہے۔

ریاست اتر پردیش میں گیان واپی مسجد اور لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد سمیت ملک کے دیگر مساجد کے خلاف اب ہندو سخت گیر تنظیموں کی جانب سے آواز بلند ہونے لگی ہیں، اس سلسلے میں آج مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا نے لکھنؤ کے پکے پل علاقے میں واقع جامعۃ القراء میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا

Muslim Personal Law Board of India will Launch a Campaign to Save the Place of Worship

اس میٹنگ کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس اہتمام کیاگیا، ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری معین احمد ممو میاں نے کہا کہ بورڈ کے ارکان کی جانب سے غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ لیاگیا کہ اتر پردیش سمیت ملک کی تمام ریاستوں کے تمام عبادت گاہوں کو بچانے کے لیے ایک مہم چلائیں گے، جس کے تحت اور وکلاء کی ٹیم تشکیل دی جائے گی اور عدالت میں قانونی چارہ جوئی بھی کی جائیگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991 اگرچہ موجود ہے، اور سپریم کورٹ کا حکم یہ ہے کہ بابری مسجد کے علاوہ تمام عبادت گاہوں کی حفاظت کی جائے تاہم گیان واپی معاملے کو دیکھنے کے بعد یہ بات واضح ہوچکی ہےکہ اب اس مسجد کے وجود پر سوالیہ نشان کھڑے ہو رہے ہیں جو کسی سے مخفی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے حکم سے لے کر گوری سنگار اور اب مسجد میں شیولنگ کا بے جا دعوی کرنا،ا سکے علاوہ مساجد میں مسلمانوں کے داخلوں پر پابندی لگانے کے مطالبہ کرنا یہ سرار غلط اور نامناسب عمل ہے۔


انہوں نے کہا کہ دیگر مساجد کی حفاظت کے لیے عبادت گاہ بچاؤ مہم چلائی جائیگی،اس کے علاوہ مسلمانوں کے دیگر مسائل پر غو ر و خوض کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو چاہیے کی ملک میں اقلیتوں کے درمیان جو بے چینی پائی جارہی ہے اس کو دور کریں۔وزیر اعظم بذات خود بیان دیں تاکہ مسلمانوں کا اعتماد بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کا نعرہ دینے والی حکمراں جماعت بی جے پی تمام مسائل پر خاموش کیوں ہے؟

مزید پڑھیں:Gyanvapi Masjid Row: گیان واپی مسجد مسئلہ پر جمعیت علماء ہند نے جاری کی عوام کے لیے گائیڈ لائن

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا ،آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سے علیحدہ نئی تنظیم ہے جو مسلمانوں کے حقوق کے حوالے سے سرگرم رہتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.