ETV Bharat / state

Chehlum 2022 جونپور میں ایک دن قبل منایا جاتا ہے تاریخی چہلم - جونپور میں جمعہ کو چہلُم منایاگیا

مؤرخین لکھتے ہیں کہ انگریزوں کے زمانے میں ایک سال شیخ محمد اسلام شب عاشور چوک پر تعزیہ رکھ کر امام باڑہ چمن میں ذاکر کے لئے گیے بعد نذر و نیاز کے جب وہ واپس اپنے گھر آرہے تھے تو راستے میں ملا خلیل اللہ قاضی جونپور نے ان کو فساد کے ڈر سے گرفتار کرلیا یہ واقعہ بازار الف خان عرف قاضی کی گلی میں پیش آیا شیخ محمد اسلام کو رہا کرنے کے لیے بہت سفارش کی گئی مگر قاضی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔Chehlum was celebrated in Jaunpur on Friday

چہلم
چہلم
author img

By

Published : Sep 18, 2022, 9:10 PM IST

شیراز ہند جونپور کا تاریخی و قدیمی چہلم جمعہ کو زبردست ہجوم کے درمیان غمگین ماحول میں منایا گیا۔ ہر طرف ماتمی نوحہ گونجتا رہا جمعہ کی رات بازار بھوا واقع اسلام چوک پر تعزیہ رکھا گیا، جہاں پر زیارت کے لئے پوری رات عقیدت مندوں کا ہجوم لگا رہا۔ Chehlum was celebrated in Jaunpur on Friday

چہلم

ضلع کا تاریخی چہلم ملک میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتا ہے، ضلع کو عزاداری کا مرکز سمجھا جاتا ہے، جمعہ کی رات کو بازار بھوا کے اسلام چوک میں تعزیہ رکھا گیا جہاں رات بھر عقیدت مندوں کا ہجوم زیارت کے لیے جمع ہوتا رہا۔

کربلا کے حضرت امام حسین اور ان کے 71 ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں یوں تو دنیا بھر میں چہلم 20 صفر کو منایا جاتا ہے لیکن جونپور میں سینکڑوں سالوں سے اسلام چوک کا اعزازی چہلم دو دن قبل ہی منانا شروع ہو جاتا ہے۔ جمعہ کو 8 بجے اسلام چوک کے امام باڑہ سے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں تعزیہ کو امام چوک پر رکھا گیا۔ ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے اپنی منتوں کو مانگنے اور اتارنے کے لیے نذر مولی کرتے نظر آئے۔

شہر کے کئی مقامات پر انجمن نے دیگر اضلاع سے آنے والے زائرین کے لیے ہر قسم کے انتظامات کیے تھے جن میں ناشتہ، پانی، چائے کی سبیل کے ساتھ ساتھ کسی کو پریشانی نہ ہو اس لیے انجمن جعفری، کوثریہ،حسینیہ،گلشن اسلام،ذوالفقاریہ کے سمیت کئی دیگر تنظیموں نے اسٹیشن سے لیکر مختلف علاقوں تک آمد و رفت کے لیے مفت ای رکشا اور ٹیمپو کا انتظام کیا تھا۔بروز سنیچر کو دوپہر 2 بجے مجلس کے بعد تعزیے کا جلوس نکلا جو اپنے قدیمی راستوں سے ہوتا ہوا صدر امام باڑہ پہنچ کر تعزیہ کی تدفین کردی گئی۔

مؤرخین لکھتے ہیں کہ انگریزوں کے زمانے میں ایک سال شیخ محمد اسلام شب عاشور چوک پر تعزیہ رکھ کر امام باڑہ چمن میں ذاکر کے لئے گیے بعد نذر و نیاز کے جب وہ واپس اپنے گھر آرہے تھے تو راستے میں ملا خلیل اللہ قاضی جونپور نے ان کو فساد کے ڈر سے گرفتار کرلیا یہ واقعہ بازار الف خان عرف قاضی کی گلی میں پیش آیا شیخ محمد اسلام کو رہا کرنے کے لیے بہت سفارش کی گئی مگر قاضی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔شیخ محمد اسلام کے بھائی علی اور ان کی بیوی نے یہ خواہش ظاہر کی کہ اپنے چوک کا تعزیہ دفن کر دیا جائے لیکن انہوں نے اس بات کی اجازت نہ دی اور تعزیہ زینت چوک بنا رہا۔
مزید پڑھیں:Chehlum Majlis in Kanpur کانپور کے کرنل گنج میں چہلم کے موقع پر مجلس منعقد


شیخ محمد اسلام کی بیوی دن و رات معصوم و شہیدانِ کربلا کے واسطے سے دعائیں کرتی رہیں اور شیخ محمد اسلام قید خانے کے اندرونی حصے میں اپنی بے گناہی کی فریاد اللّٰہ سے کرتے اور روتے رہے 19 صفر جبکہ محمد اسلام دعا میں مصروف تھے ان پر اچانک بیہوشی طاری ہو گئی اور اس کے بعد ایک آواز سنائی دی 'جاؤ تم آزاد ہو' ان کی یہ بشارت ان کی بیوی نے اپنے گھر میں بھی سنی اور ان کے بھائی کو بھی بتایا شیخ محمد اسلام جب ہوش میں آئے تو دیکھا کہ ان کے پیر کی بیڑیاں کھلی ہوئی تھیں اور قید خانے کا دروازہ بھی کھلا ہے جب وہ باہر نکلنا چاہے تو پہریداروں نے انہیں روکا اور قاضی کو اس بات کی خبر دی قاضی نے ان کو نہیں روکا اور آزاد کردیا ان کی رہائی کی خبر سن کر لوگ جمع ہو گئے بعدہ مجلس کی اور وہ تعزیہ جو شب عاشور چوک پر رکھا گیا تھا اسے 19 صفر کو اٹھایا گیا اس دن سے لیکر آج تک مسلسل بڑے ہی عقیدت و محبت کے ساتھ چہلم منایا جاتا ہے جس میں سینکڑوں شیعہ مسلم و غیر مسلم شرکت کرکے اپنی نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں اور منتیں و مرادیں مانگتے ہیں۔

شیراز ہند جونپور کا تاریخی و قدیمی چہلم جمعہ کو زبردست ہجوم کے درمیان غمگین ماحول میں منایا گیا۔ ہر طرف ماتمی نوحہ گونجتا رہا جمعہ کی رات بازار بھوا واقع اسلام چوک پر تعزیہ رکھا گیا، جہاں پر زیارت کے لئے پوری رات عقیدت مندوں کا ہجوم لگا رہا۔ Chehlum was celebrated in Jaunpur on Friday

چہلم

ضلع کا تاریخی چہلم ملک میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتا ہے، ضلع کو عزاداری کا مرکز سمجھا جاتا ہے، جمعہ کی رات کو بازار بھوا کے اسلام چوک میں تعزیہ رکھا گیا جہاں رات بھر عقیدت مندوں کا ہجوم زیارت کے لیے جمع ہوتا رہا۔

کربلا کے حضرت امام حسین اور ان کے 71 ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں یوں تو دنیا بھر میں چہلم 20 صفر کو منایا جاتا ہے لیکن جونپور میں سینکڑوں سالوں سے اسلام چوک کا اعزازی چہلم دو دن قبل ہی منانا شروع ہو جاتا ہے۔ جمعہ کو 8 بجے اسلام چوک کے امام باڑہ سے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں تعزیہ کو امام چوک پر رکھا گیا۔ ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے اپنی منتوں کو مانگنے اور اتارنے کے لیے نذر مولی کرتے نظر آئے۔

شہر کے کئی مقامات پر انجمن نے دیگر اضلاع سے آنے والے زائرین کے لیے ہر قسم کے انتظامات کیے تھے جن میں ناشتہ، پانی، چائے کی سبیل کے ساتھ ساتھ کسی کو پریشانی نہ ہو اس لیے انجمن جعفری، کوثریہ،حسینیہ،گلشن اسلام،ذوالفقاریہ کے سمیت کئی دیگر تنظیموں نے اسٹیشن سے لیکر مختلف علاقوں تک آمد و رفت کے لیے مفت ای رکشا اور ٹیمپو کا انتظام کیا تھا۔بروز سنیچر کو دوپہر 2 بجے مجلس کے بعد تعزیے کا جلوس نکلا جو اپنے قدیمی راستوں سے ہوتا ہوا صدر امام باڑہ پہنچ کر تعزیہ کی تدفین کردی گئی۔

مؤرخین لکھتے ہیں کہ انگریزوں کے زمانے میں ایک سال شیخ محمد اسلام شب عاشور چوک پر تعزیہ رکھ کر امام باڑہ چمن میں ذاکر کے لئے گیے بعد نذر و نیاز کے جب وہ واپس اپنے گھر آرہے تھے تو راستے میں ملا خلیل اللہ قاضی جونپور نے ان کو فساد کے ڈر سے گرفتار کرلیا یہ واقعہ بازار الف خان عرف قاضی کی گلی میں پیش آیا شیخ محمد اسلام کو رہا کرنے کے لیے بہت سفارش کی گئی مگر قاضی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔شیخ محمد اسلام کے بھائی علی اور ان کی بیوی نے یہ خواہش ظاہر کی کہ اپنے چوک کا تعزیہ دفن کر دیا جائے لیکن انہوں نے اس بات کی اجازت نہ دی اور تعزیہ زینت چوک بنا رہا۔
مزید پڑھیں:Chehlum Majlis in Kanpur کانپور کے کرنل گنج میں چہلم کے موقع پر مجلس منعقد


شیخ محمد اسلام کی بیوی دن و رات معصوم و شہیدانِ کربلا کے واسطے سے دعائیں کرتی رہیں اور شیخ محمد اسلام قید خانے کے اندرونی حصے میں اپنی بے گناہی کی فریاد اللّٰہ سے کرتے اور روتے رہے 19 صفر جبکہ محمد اسلام دعا میں مصروف تھے ان پر اچانک بیہوشی طاری ہو گئی اور اس کے بعد ایک آواز سنائی دی 'جاؤ تم آزاد ہو' ان کی یہ بشارت ان کی بیوی نے اپنے گھر میں بھی سنی اور ان کے بھائی کو بھی بتایا شیخ محمد اسلام جب ہوش میں آئے تو دیکھا کہ ان کے پیر کی بیڑیاں کھلی ہوئی تھیں اور قید خانے کا دروازہ بھی کھلا ہے جب وہ باہر نکلنا چاہے تو پہریداروں نے انہیں روکا اور قاضی کو اس بات کی خبر دی قاضی نے ان کو نہیں روکا اور آزاد کردیا ان کی رہائی کی خبر سن کر لوگ جمع ہو گئے بعدہ مجلس کی اور وہ تعزیہ جو شب عاشور چوک پر رکھا گیا تھا اسے 19 صفر کو اٹھایا گیا اس دن سے لیکر آج تک مسلسل بڑے ہی عقیدت و محبت کے ساتھ چہلم منایا جاتا ہے جس میں سینکڑوں شیعہ مسلم و غیر مسلم شرکت کرکے اپنی نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں اور منتیں و مرادیں مانگتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.