ریاست اترپردیش کے ضلع مؤ میں بنکروں کو پاورلوم کے لئے فراہم کی جا رہی بجلی سبسڈی فی الحال جاری رہے گی۔ اترپردیس حکومت کے افسران کے ساتھ بنکروں کے وفد کی اہم بیٹھک کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا.
اترپردیش حکومت اور بنکر نمائندوں کے درمیان یہ طے پایا کہ جولائی 2020 تک بنکر 72 روپے فی ماہ کی شرح سے بجلی کا بل ادا کریں گے۔
بنکروں کو جولائی 2020 تک فی پاورلوم فکس ریٹ پر ہی بجلی بقایا رقم جمع کرنی ہے۔
میٹنگ کے دوران طے پایا کہ اگست 2020 سے اترپردیش حکومت نئے ریٹ سے بنکروں کو سبسڈی دے گی۔
اتر پردیش حکومت کی جانب سے بات چیت کی قیادت ایڈشنل چیف سکریٹری نونیت سہگل نے کی۔ جبکہ بنکروں کے وفد میں بنارس سے بی جے پی ایم ایل سی اشوک دھون، میرٹھ سے ایم ایل اے رفیق انصاری، مئو سے نگرپالیکا کے سابق چیئرمین ارشد جمال انصاری و کئی بنکر تنظیموں کے نمائندے شامل رہے۔
گزشتہ 3 ستمبر کو ہوئی میٹنگ کے بعد بنکروں کو کچھ راحت ملی ہے، لیکن وہ پوری طرح مطمئن نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما ایس آر ایس یادو کی موت
بنکر چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے۔ بنکر تنظیموں نے مسودہ پیش کیا ہے کہ حکومت چاہے تو بجلی کی شرح میں اضافہ کر دے، لیکن انہیں فکس ریٹ پر ہی بجلی فراہم کرائے۔
بنکر تنظیمیں مسئلہ کا مثبت حل نہ نکلنے کی صورت میں احتجاجی مہم کے لئے دوبارہ بھی تیار ہیں۔
دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران بنکاری صنعت میں آئی گرروٹ اب بھی جاری ہے۔ تو وہیں بنکروں کو خام مال کی فراہمی کا مسئلہ برقرار ہے۔