طالبان نے 20 سال بعد افغانستان پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔ طالبان سے بچنے کے لیے عام افغان شہریوں کی بڑی تعداد پڑوس کے ملکوں میں ہجرت کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔
افغانستان کی عوام کو طالبان کے ظلم سے بچنے کے لیے علماء کرام جہاں اقوام متحدہ سے مداخلت کی اپیل کر رہے ہیں وہیں افغانی پناہ گزینوں کی آمد کے سلسلے کو دیکھتے ہوئے سماجی اور ملّی تنظیمیں بھی مدد کے لیے آگے آ رہی ہے۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں وقف منصبیہ انتظامیہ کمیٹی نے افغان مہاجرین کو پناہ دینے اور انکے رہنے کھانے کے انتظام کے ساتھ منصبیہ عربی کالج کے دروازے کھول دیے ہیں۔
انتظامیہ کمیٹی کے زمہ داران کا کہنا ہے کہ 'میرٹھ آنے والے افغان مہاجرین کی ہر ممکن مدد کی کوششیں وقف انتظامیہ کی جانب سے انجام دی جائے گی۔'
یہ بھی پڑھیں: فتح سے ہمیں مغرور نہیں ہونا چاہیے: طالبانی رہنما
افغانستان میں طالبان کے بڑھتے خطرے سے لاکھوں افغانی شہریوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے ایسے حالات میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے کے لیے میرٹھ میں وقف منصبیہ انتظامیہ کمیٹی نے جس طرح مدد کی پیشکش کی ہے۔ اسی طرح دوسری ملی اور سماجی تنظیموں کو بھی آگے آنے کی ضرورت ہے۔