مرادآباد: اترپردیش کانگریس کے صدر اجے رائے کی ہدایت پر صوبے میں ضلع ہیڈکوارٹر پر مظاہرہ کیا گیا۔ اسی سلسلے میں کانگریس پارٹی نے مرادآباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا اور گورنر کے نام ڈی ایم کو میمورنڈم پیش کیا۔
اس متعلق ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے مرادآباد کانگریس کے سابق شہر صدر اور سینئر کانگرس رکن اسد مولائی نے مظاہرے کے تعلّق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اترپردیش میں امن و امان پوری طرح دم توڑ چکا ہے، جرائم کی جڑیں مضبوط ہوتی جا رہی ہیں۔ حکومت مجرموں کو پکڑنے اور ان کے خلاف کاروائی کرنے میں تعصب کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
بنارس ہندو یونیورسٹی میں ایک طلباء کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ افراد نے جنسی زیادتی کی۔ اس واقعے کے کئی دنوں بعد ملزمان کی گرفتاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ ایسے مجرموں کے خلاف بلڈوزر کی کاروائی کی جائے اور ان پر این ایس اے کے تحت مقدمہ لکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
- دلشاد حسین انصاری شلپ گرو ایوارڈ سے سرفراز
- لوگوں کو اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ اے ایم یو اقلیتی ادارہ ہے یا نہیں: سپریم کورٹ
انہوں نے مزید بتایا کہ جب صوبائی کانگریس صدر اجے رائے نے اس سلسلے میں آواز اٹھائی تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، لیکن اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ عصمت دری میں وہی لوگ ملوث تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ اترپردیش کے وزیراعلی کسی خاص طبقے کے نہیں بلکہ سبھی کے وزیراعلی ہیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ جرائم پر روک لگائیں۔