ریاست اترپردیش کے بلند شہر میں ضلع جہاںگیر آباد علاقے میں ریپ کی شکار دلت لڑکی کی دہلی میں علاج کے دوران موت واقع ہوگئی۔
اس معاملے کی اطلاع کے بعد چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر وشیش گپتا بلند شہر پہنچے اور متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر وشیش گپتا نے متاثرہ کے کنبے سے پورے واقعے کے بارے میں معلومات حاصل کی اور ان کے مطالبات سنے۔
اس دوران ڈاکٹر وشیش گپتا نے کہا کہ 'وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی اس معاملے میں سنجیدہ ہیں اور انہوں نے خود اس کا جائزہ لیا ہے'۔
متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے جانب سے کچھ مطالبات بھی کیے گئے۔ جن کو قبول کرتے ہوئے کمیشن برائے تحفظ اطفال کے چیئرمین نے متعلقہ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 'ایک ہفتہ کے اندر تمام مطالبات کو پورا کیا جائے'۔
جانچ کے دوران انہوں نے یہ بھی پایا کہ کنبہ کی معاشی حالت انتہائی قابل رحم ہے۔ غربت کی وجہ سے کنبے کے معصوم بچے بھی کام کرنے پر مجبور ہیں'۔
اس دوران کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر وشیش گپتا نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے بھی اس معاملے میں کوتاہی برتی ہے'۔
انہوں نے کچھ نکات کو نشان زد کیا اور کہا کہ 'اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ بھی تیار کی جارہی ہے ، جس سے وہ حکومت کو آگاہ کریں گے'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ہلاک شدہ لڑکی کے کچھ ویڈیوز بھی وزیراعلی کو دکھائے گئے ہیں۔ جس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کرانے کی ہدایات دی گئی ہے'۔
ڈاکٹر وشیش گپتا نے کہا کہ 'اب چائلڈ ویلفیئر کمیٹی، فیملی کے دو بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کا ذمہ اٹھائے گی اور کاروائی کرتے ہوئے جلد از جلد ملزمیں کو سزا دی جائے گی'۔