اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ظہیر الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا تناؤ سے نہ صرف کام متاثر ہوتا ہے بلکہ صحت پر بھی بہت منفی اثرات ہوتے ہیں، اس لئے تناؤ کو دور کرنے پر پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
مہمان خصوصی پروفیسر محمد ظہیر الدین عارف (سابق چیئرمین اور سابق ایم بی اے پروگرام ڈائریکٹر فیکلٹی آف بزنس اسٹڈیز، جگناتھ یونیورسٹی ڈھاکا، بنگلہ دیش) نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹریس مینجمنٹ پر دھیان دینا موجودہ دور کی بھاگ دوڑ بھری زندگی میں نا کافی ہے اسی لیے پیشہ ورادارے اس کا انتظام کرتے ہیں۔ انہوں نے تناؤ کو دور کرنے کے لیے کچھ طور طریقے بھی بتائے۔
مہمان اعزازی پروفیسر رومانہ این صدیقی (سابق چیئرپرسن شعبہ نفسیات) کے تناؤ کے مختلف پہلو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وبا کے دور میں ایسی ورکشاپ کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔
محترمہ غزالہ زیدی (ٹورنٹو، کناڈا) اور ڈاکٹر صالحہ پروین (شعبہ کامرس، اے ایم یو) نے الگ الگ سیشن میں تناؤ کے نظریاتی اور علمی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے روزمرہ کی زندگی میں اس پر قابو پانے کے طریقے بتائے ہیں۔
صدر شعبہ نواب علی خان (ورکشاپ کنوینر) نے اپنے استقبالیہ خطبہ میں مہمان مقررین کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے موضوع کا تعارف کرواتے ہوئے ورکشاپ کی افادیت بیان کی۔
آن لائن ورکشاپ کے لیے سات سو سے زیادہ شرکاء نے رجسٹریشن کرایا تھا۔ پروگرام کو یوٹیوب پر بھی نشر کیا گیا۔