گزشتہ روز دونوں ایوان میں بی جے پی حکومت نے آسانی سے تین طلاق بل پاس کروالیا۔ بل کے پاس ہونے پر ایک طرف حکومت اسے خواتین کے حق میں بہتر قدم قرار دے رہی ہے تو دوسری طرف اقلیتی طبقے میں اس بل کو لیکر بے چینی پائی جارہی ہے۔
میرٹھ کے لساڑھ گیٹ تھانہ علاقے میں سات مہینہ قبل حلیمہ فاطمہ کو بذریعہ رجسٹری تین طلاق دیا گیا تھا جس کےخلاف انہوں نے مقدمہ درج کرایا تھا۔
حلیمہ کا کہنا ہے کہ سات ماہ گزرجانے کے باوجود اب تک پولیس نے محض چارج شیٹ داخل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'تین طلاق بل حکومت نے پاس کر کے واہ واہی لوٹ لی، لیکن علاقائی پولیس ایسے معاملات میں قطعاً سنجیدہ نہیں ہے'۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف کا انتظار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' حکومت کو چاہئے کہ تین طلاق متاثرین کو فوری انصاف دینے کے اقدامات کیے جائیں اور ضلعی سطح پر انتظامیہ کو سختی سے احکامات جاری کریں'۔