رمضان المبارک کے روزے ہر مسلمان پر فرض ہے لیکن ایسے لوگوں کی فہرست کافی طویل ہے جو بہانہ بنا کر روزے کا اہتمام نہیں کرتے جبکہ کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو شدت کی گرمی میں کام کرتے ہوئے پورے ماہ روزے کا اہتمام کرتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سینئر لوکو پائلٹ عامر خان نے بتایا کہ اللہ کے فضل و کرم سے میں ماہ رمضان میں روزے کے ساتھ ساتھ کیبن میں ہی نماز ادا کرتا ہوں اور یہیں پر روزہ افطار بھی کرتا ہوں، اس سے مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔
عامر خان نے بتایا کہ ریل انجن کے اندر کا درجہ حرارت کافی زیادہ ہوتا ہے، اگر باہر 20 تا 25 ڈگری درجہ حرارت ہو تو انجن کے اندر کا درجہ حرارت 60 تا 65 ڈگری ہوتا ہے۔
جس وقت ای ٹی وی بھارت کا نمائندہ عامر خان سے بات کر رہا تھا اس دوران انجن کے اندر کا درجہ حرارت 63 ڈگری تھا۔
اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ روزے کی حالت میں وہاں پر کام کرنا کتنا مشکل ہتا ہوگا۔
تا ہم اس کے باوجود وہ پورے ماہ روزے رکھتے ہیں اور کام بھی بخوبی انجام دیتے ہیں۔
دوران گفتگو عامر نے بتایا کہ جب نماز یا افطار کا وقت ہوتا ہے تو غیر مسلم ساتھی ان کی مدد کرتے ہیں اور ان کے ذمہ کا کام کرتے ہیں جبکہ اعلی افسران بھی نماز کی اجازت دیتے ہیں۔
اگر سابقہ برسوں کے ماہ رمضان کی بات کی جائے تو عام طور پر لوگوں کا یہ بہانہ ہوتا تھا کہ ہمارے پاس اتنا زیادہ کام ہے کہ چاہ کر بھی ہم روزہ نہیں رکھ سکتے لیکن کورونا وائرس نے سبھی کو یہ مہلت دے دی ہے کہ اب آپ کے پاس کچھ کام نہیں ہے۔