ETV Bharat / state

درمیان میں ہی تعلیم منقطع کرنے والوں کے لیے این آئی او ایس ایک متبادل

author img

By

Published : Oct 4, 2020, 9:58 AM IST

نیشنل اسکول آف اوپن لرننگ (این آئی او ایس) ایسے طلبا و طالبات جو درمیان میں ہی کسی وجہ سے اپنی تعلیم منقطع کردیتے ہیں ان کے لیے یہ ایک بہتر پلیٹ فارم ثابت ہو رہا ہے۔

تعلیم منقطع کرنے والوں کے لیے این آئی او ایس ایک متبادل
تعلیم منقطع کرنے والوں کے لیے این آئی او ایس ایک متبادل

این آئی او ایس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شعیب خان وارثی اترپردیش کے رام پور میں ایک تقریب میں شرکت کی ۔جہاں ان سے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے اقلیتی طلبا و طالبات کے تعلیمی مسائل پر خصوصی بات چیت کی۔

انہوں نے ایک سوال کے جوان میں کہا کہ پورے بھارت میں جہاں جہاں بھی ایسے نوجوان جو کسی مجبوری کے سبب اپنی تعلیم درمیان میں ہی منقطع کر چکے ہیں یا انہوں نے اسکولی تعلیم تو حاصل نہیں کی لیکن وہ دسویں کلاس تک کی تعلیم کی صلاحیت رکھتے ہیں تو این آئی او ایس ان کو اپنا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے اور یہاں سے طلبا دسویں یا 12 ویں کے امتحانات پاس کرکے اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔

تعلیم منقطع کرنے والوں کے لیے این آئی او ایس ایک متبادل

این آئی او ایس کا مین پورٹل : www.nios.ac.in

وہیں انہوں ووکیشنل کورسیز سے متعلق بتایا کہ این آئی او ایس میں تقریباً سو کورسیز ہیں۔ جو نوجوان اپنے دستکاری کا ہنر رکھتے ہیں این آئی او ایس ان کے لیے بھی بہت پروگرام چلاتا ہے۔ انہوں نے رامپور کے روایتی ہنر پتی ورک اور پیچ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں یہ کام زیادہ ہوتا ہے تو این آئی او ایس ان کے لیے تربیتی مراکز رامپور میں بھی کھول سکتا ہے۔

دینی مدارس کے طلبا سے متعلق انہوں نے بتایا کہ مدارس کے طلبا کے لیے یہاں خصوصی انتظامات ہیں۔ وہ اپنے سینٹر ایسے مدارس کو بھی فراہم کرتے ہیں جو این آئی او ایس کی تمام شرائط کو پورا کرتے ہیں۔ جیسے نیتی آیوگ کے پورٹل پر رجسٹریشن ہونا چاہیے۔ ان کا تین سال کا آڈٹ ہونا ضروری ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر بات کی جائے اترپردیش کے مدرسہ بورڈ کی تو یہاں جو مدارس اترپردیش عربی فارسی مدرسہ بورڈ سے ایفیلئٹیڈ ہیں وہ مدارس براہ راست این آئی او ایس سے سینٹر حاصل کر سکتے ہیں۔ تو این آئی او ایس کے دروازے تمام لوگوں کے لیے کھلے ہیں لیکن اقلیتی طبقہ بالخصوص مدارس کے طلبہ کو اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔

این آئی او ایس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شعیب خان وارثی اترپردیش کے رام پور میں ایک تقریب میں شرکت کی ۔جہاں ان سے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے اقلیتی طلبا و طالبات کے تعلیمی مسائل پر خصوصی بات چیت کی۔

انہوں نے ایک سوال کے جوان میں کہا کہ پورے بھارت میں جہاں جہاں بھی ایسے نوجوان جو کسی مجبوری کے سبب اپنی تعلیم درمیان میں ہی منقطع کر چکے ہیں یا انہوں نے اسکولی تعلیم تو حاصل نہیں کی لیکن وہ دسویں کلاس تک کی تعلیم کی صلاحیت رکھتے ہیں تو این آئی او ایس ان کو اپنا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے اور یہاں سے طلبا دسویں یا 12 ویں کے امتحانات پاس کرکے اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔

تعلیم منقطع کرنے والوں کے لیے این آئی او ایس ایک متبادل

این آئی او ایس کا مین پورٹل : www.nios.ac.in

وہیں انہوں ووکیشنل کورسیز سے متعلق بتایا کہ این آئی او ایس میں تقریباً سو کورسیز ہیں۔ جو نوجوان اپنے دستکاری کا ہنر رکھتے ہیں این آئی او ایس ان کے لیے بھی بہت پروگرام چلاتا ہے۔ انہوں نے رامپور کے روایتی ہنر پتی ورک اور پیچ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں یہ کام زیادہ ہوتا ہے تو این آئی او ایس ان کے لیے تربیتی مراکز رامپور میں بھی کھول سکتا ہے۔

دینی مدارس کے طلبا سے متعلق انہوں نے بتایا کہ مدارس کے طلبا کے لیے یہاں خصوصی انتظامات ہیں۔ وہ اپنے سینٹر ایسے مدارس کو بھی فراہم کرتے ہیں جو این آئی او ایس کی تمام شرائط کو پورا کرتے ہیں۔ جیسے نیتی آیوگ کے پورٹل پر رجسٹریشن ہونا چاہیے۔ ان کا تین سال کا آڈٹ ہونا ضروری ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر بات کی جائے اترپردیش کے مدرسہ بورڈ کی تو یہاں جو مدارس اترپردیش عربی فارسی مدرسہ بورڈ سے ایفیلئٹیڈ ہیں وہ مدارس براہ راست این آئی او ایس سے سینٹر حاصل کر سکتے ہیں۔ تو این آئی او ایس کے دروازے تمام لوگوں کے لیے کھلے ہیں لیکن اقلیتی طبقہ بالخصوص مدارس کے طلبہ کو اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.