ETV Bharat / state

Effigy of AMU VC Burn اے ایم یو وائس چانسلر کا علامتی پُتلا کیا نذر آتش

author img

By

Published : Sep 18, 2022, 7:46 PM IST

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کا الیکشن روز اول سے ہی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ الیکشن 15 ستمبر کو ہونے والا تھا لیکن وائس چانسلر نے اسے ملتوی کر دیا جس کے بعد بی جے پی کارکنان نے وائس چانسلر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کا علامتی پُتلا نذر آتش کیا۔ AMU Teachers Association Election

اے ایم یو وائس چانسلر کا علامتی پُتلا کیا نذر آتش
Effigy of AMU VC Burn

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن AMUTA کے انتخابات کو ملتوی کئے جانے کے خلاف بی جے پی کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا علامتی پُتلا نذر آتش کیا۔ اس دوران انہوں نے نعرے بازی بھی اور وائس چانسلر سے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔ AMU VC Effigy Burn by BJP

15 ستمبر کو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کے انتخابات ہونے تھے لیکن وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 14 ستمبر کو ہی الیکشن ملتوی کر دیا تھا۔ جاری نوٹس کے مطابق اراکین کی طرف سے وائس چانسلر کو موصول ہونے والی متعدد نمائندگیوں کے پیش نظر، وائس چانسلر نے اے ایم یو ایکٹ 1920 کے سیکشن 19 (2) کے تحت اپنے اختیار کا استعمال کرتے ہوئے اور اس حقیقت کو نوٹ کیا کہ ووٹر لسٹ شائع نہیں کی گئی ہے اور ناگزیر حالات کی وجہ سے سالانہ جنرل باڈی میٹنگ کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے، اسی لئے چار سابق سکریٹریز کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سابق سکریٹری اور چیف الیکشن آفیسر سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد تین روز کے اندر رپورٹ پیش کریں گے۔

انتخابات ملتوی ہونے کے بعد اے ایم یو کیمپس کے اندر اور باہر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اساتذہ کا الزام تھا کہ وائس چانسلر کو یہ اختیار حاصل ہی نہیں کہ وہ انتخابات کو ملتوی کریں، وہیں دوسری جانب بی جے پی کارکنان کا وائس چانسلر پر الزام ہے کہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کی خاتون صدر اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے دو غیر مسلم اراکین بلا مقابلہ منتخب ہونے پر وائس چانسلر نے انتخابات کو ملتوی کر دیا ہے۔

اس دوران بی جے پی کارکنان نے علیگڑھ شہر میں وائس چانسلر کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کا علامتی پُتلا نذر آتش کیا۔ بی جے پی کارکن سنجو بجاج کا کہنا ہے وائس چانسلر نہیں چاہتے کہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کی صدر ایک خاتون بنے اور ایگزکیٹو کمیٹی کے دو اراکین غیر مسلم بنے اسی لئے انہوں انتخابات کو ملتوی کر دیا۔ سنجو بجاج نے مزید کہا کہ 'وائس چانسلر کی اسی کارروائی پر ہم نے خلاف احتجاج کیا ہے اور ان کا پُتلا بھی نذر آتش کیا۔ اے ایم یو ایک سینٹرل یونیورسٹی ہے اس لئے وائس چانسلر کو اپنی سوچ بدلنی ہوگی ورنہ وہ اپنے عہدے سے استعفی دے دیں۔

واضح رہے چیف الیکشن آفیسر پروفیسر مجاہد بیگ کی جانب سے پرچہ نامزدگی کی بنیاد پر ایک فائنل لسٹ جاری کی گئی تھی جس میں صدر عہدے کے لئے شعبہ تاریخ کی پروفیسر چاندنی بی اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے آٹھ امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے تھے، جس میں دو غیر مسلم (پنکج پرکاش اور یوگیش کمار) اساتذہ بھی شامل تھے۔

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن AMUTA کے انتخابات کو ملتوی کئے جانے کے خلاف بی جے پی کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا علامتی پُتلا نذر آتش کیا۔ اس دوران انہوں نے نعرے بازی بھی اور وائس چانسلر سے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔ AMU VC Effigy Burn by BJP

15 ستمبر کو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کے انتخابات ہونے تھے لیکن وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 14 ستمبر کو ہی الیکشن ملتوی کر دیا تھا۔ جاری نوٹس کے مطابق اراکین کی طرف سے وائس چانسلر کو موصول ہونے والی متعدد نمائندگیوں کے پیش نظر، وائس چانسلر نے اے ایم یو ایکٹ 1920 کے سیکشن 19 (2) کے تحت اپنے اختیار کا استعمال کرتے ہوئے اور اس حقیقت کو نوٹ کیا کہ ووٹر لسٹ شائع نہیں کی گئی ہے اور ناگزیر حالات کی وجہ سے سالانہ جنرل باڈی میٹنگ کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے، اسی لئے چار سابق سکریٹریز کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سابق سکریٹری اور چیف الیکشن آفیسر سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد تین روز کے اندر رپورٹ پیش کریں گے۔

انتخابات ملتوی ہونے کے بعد اے ایم یو کیمپس کے اندر اور باہر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اساتذہ کا الزام تھا کہ وائس چانسلر کو یہ اختیار حاصل ہی نہیں کہ وہ انتخابات کو ملتوی کریں، وہیں دوسری جانب بی جے پی کارکنان کا وائس چانسلر پر الزام ہے کہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کی خاتون صدر اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے دو غیر مسلم اراکین بلا مقابلہ منتخب ہونے پر وائس چانسلر نے انتخابات کو ملتوی کر دیا ہے۔

اس دوران بی جے پی کارکنان نے علیگڑھ شہر میں وائس چانسلر کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کا علامتی پُتلا نذر آتش کیا۔ بی جے پی کارکن سنجو بجاج کا کہنا ہے وائس چانسلر نہیں چاہتے کہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کی صدر ایک خاتون بنے اور ایگزکیٹو کمیٹی کے دو اراکین غیر مسلم بنے اسی لئے انہوں انتخابات کو ملتوی کر دیا۔ سنجو بجاج نے مزید کہا کہ 'وائس چانسلر کی اسی کارروائی پر ہم نے خلاف احتجاج کیا ہے اور ان کا پُتلا بھی نذر آتش کیا۔ اے ایم یو ایک سینٹرل یونیورسٹی ہے اس لئے وائس چانسلر کو اپنی سوچ بدلنی ہوگی ورنہ وہ اپنے عہدے سے استعفی دے دیں۔

واضح رہے چیف الیکشن آفیسر پروفیسر مجاہد بیگ کی جانب سے پرچہ نامزدگی کی بنیاد پر ایک فائنل لسٹ جاری کی گئی تھی جس میں صدر عہدے کے لئے شعبہ تاریخ کی پروفیسر چاندنی بی اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے آٹھ امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے تھے، جس میں دو غیر مسلم (پنکج پرکاش اور یوگیش کمار) اساتذہ بھی شامل تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.