ریاست اترپردیش پرتاپ گڑھ ضلع میں واقع تھانہ کوہنڈور علاقے کے چندربھان پور گاؤں میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ خبر کے مطابق اینٹ بھٹہ کے دو مزدوروں کی جمعرات کے دن مشتبہ حالت میں موت ہوگئی۔ جس میں ایک خاتون سمیت چار افراد کی حالت نازک ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب پینے سے یہ موتیں واقع ہوئی ہیں۔ جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی واضح ہوگا کہ موت کا سبب کیا ہے؟
ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ سریندر دیویدی کے بموجب تھانہ کوہنڈور علاقے کے چندربھان پور گاؤں میں منّا پانڈے کا اینٹ بھٹہ ہے، جہاں چھتیس گڑھ و اوڑیسہ کے مزدور کام کرتے ہیں۔ وہیں جمعرات کی صبح مزدور روہت 35 کی حالت شدید خراب ہونے کے سبب مقامی اسپتال لایا گیا، جسے ڈاکٹروں نے ضلع اسپتال ریفر کردیا، تاہم اسپتال لے جاتے وقت راستہ میں اس کی موت ہونے پر اس کے ساتھیوں نے پولیس کو مطلع کیے بغیر لاش کو پریاگ راج لے جاکر آخری رسم ادا کر دی۔
ادھر شام کو لیل 40، کنشو 60 اور اس کی اہلیہ کھنتی 58 چنتارام 55 ، بدھیسر 45 ساکنان کلیا تھانہ کوما خان ضلع مہاسمود چھتیس گڑھ کی حالت شدید خراب ہونے پر علاج کے لئے ضلع اسپتال لایا گیا۔ لیکن ڈاکٹروں نے لیل کو مردہ قرار دیا۔ جس کے بعد پولیس متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے قبضے میں لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے پر ہی موت کا سبب معلوم ہو سکے گا۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔ متوفی روہت کی اہلیہ شیوانی کا کہنا ہے کہ شراب پینے سے اس کے شوہر اور لیل کی موت ہوئی ہے۔ تاہم علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب پینے سے موت ہوئی ہے۔ کچھ لوگ شراب بنا کر بھٹے پر سپلائی کرتے تھے جس کے پینے سے مزدوروں کی موت ہوئی ہے۔