ہائی کورٹ نے پانچ شہروں میں لاک ڈاؤن لگانے کی ہدایت دی تھی۔
اترپردیش حکومت کی دلیل ہے کہ اترپردیش میں کورونا کو قابو کرنے کے لیے کئی اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر اور بھی قدم اٹھائے جائیں گے۔ حکومت کی جانب سے کل ہی کہا گیا تھا کہ ریاست میں اگر لاک ڈاؤن لگایا جائے گا تو روزگار پر اثر پڑے گا۔ اسلیے یہ بھی دھیان رکھنا ضروری ہے کہ روزگار متاثر نہیں ہوں۔
مزید پڑھیں:
کورونا کا منفی اثر: سیاحتی مقامات بند، ملازمین کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ
الہ آباد ہائی کورٹ نے گذشتہ روز 26 اپریل تک لکھنؤ ، کانپور ، پریاگراج ، وارانسی اور گورکھپور میں لاک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ، ایک مہذب معاشرے میں، اگر صحت عامہ کا نظام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہے اور لوگ مناسب علاج کی کمی سے مر رہے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ مناسب ترقی نہیں ہوئی ہے۔ صحت اور تعلیم الگ تھلگ ہوگئی ہے۔ موجودہ منتشر صحت کی خدمات کے لئے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہئے۔