ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم کی سول اپیل کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔ اب الیکشن کمیشن طے کرے گا کہ آئندہ 2022 کے انتخابات میں عبداللہ اعظم لڑیں گے یا نہیں۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیر نواب کاظم علی خاں عرف نوید میاں کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ممبر اسمبلی عبداللہ اعظم کی اسمبلی سیٹ کے الیکشن کو صفر بتاتے ہوئے عبداللہ اعظم خاں کی اپیل خارج کر دی ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2017 میں ہوئے اسمبلی الیکشن کے دوران سوار ٹانڈہ اسمبلی حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ محمد اعظم خاں نے اپنے چھوٹے بیٹے عبداللہ اعظم کو اسمبلی انتخابات لڑایا تھا۔ ان کے مقابلے میں نوید میاں دوسری پارٹی سے امیدوار تھے۔
اسمبلی الیکشن میں عبداللہ اعظم نے کامیابی حاصل کرکے نوید میاں کو شکست دے دی تھی۔ انتخاب کے بعد سابق وزیر نوید میاں نے عبداللہ اعظم کے الیکشن میں لگائے گئے دستاویزات کو غلط بتاتے ہوئے عدالت میں ایک اپیل داخل کی تھی اور اس کی شکایت اسمبلی اسپیکر سے بھی کی تھی۔
اسمبلی اسپیکر نے ایک سرکلر جاری کرکے عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی تھی۔ ساتھ ہی اسمبلی کوٹہ سے خرچ کی گئی رقم اور ممبر اسمبلی رہتے لی گئی دیگر رقم کو بھی واپس کرنے کے احکامات دیے تھے۔ ان تمام ہی احکامات کے خلاف عبداللہ اعظم کی جانب سے ہائی کورٹ میں ایک اپیل داخل کی گئی تھی۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے تقریباً ڈیڑھ برس قبل ہائی کورٹ نے اسمبلی اسپیکر کے احکامات کو درست قرار دیکر عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت کو ختم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کا ایس پی کی طرف جھکاؤ بی جے پی کے لیے تقویت بخش: الیاس اعظمی
ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ میں ایک اور سول اپیل داخل کی تھی۔ جس پر عدالت نے سماعت کرتے ہوئے 16 ستمبر 2021 کو سوار اسمبلی حلقہ کے الیکشن کو صفر بتاتے ہوئے عبداللہ اعظم کی اپیل خارج کر دی اور الیکشن کمیشن کو احکامات جاری کر دیے کہ وہ طے کرے کہ عبداللہ اعظم آئندہ 2022 کا الیکشن لڑ سکتے ہیں یا نہیں۔