ایودھیا کے روناہی علاقے میں مسجد کی تعمیر کے لیے دی گئی پانچ ایکڑ زمین سنی سینٹرل وقف بورڈ کی جانب سے قبول کرنے کے بعد بورڈ ارکان آج لکھنؤ دفتر میں میٹنگ کریں گے۔
میٹنگ میں بابری مسجد پر اپنے اکاؤنٹنٹ سے 'ڈیلیٹ' کی کارروائی کرنے کے عمل کو مکمل کیا جائے گا، وقف بورڈ کے پانچ ممبران اور چیئرمین اس تعلق سے متعلقہ دستاویزات پر دستخط کرسکتے ہیں جس کے بعد ان دستاویزات کو سپریم کورٹ اور ریاستی حکومت کو روانہ کیا جائے گا۔
آج بروز جمعرات کو ہونے والی سنی سینٹرل وقف بورڈ کی اس اہم میٹنگ میں وقف '26 فیص آباد' ڈیلیٹ کرنے کے ساتھ ہی ایودھیا میں مسجد اور دیگر تعمیرات کے لیے ایک ٹرسٹ کا بھی اعلان کیا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹرسٹ کا نام 'انڈو اسلامک کلچرل ٹرسٹ' رکھا جائے گا جو 10 اراکین پر مشتمل ہوگا اور ٹرسٹ میں ایک ماہر قانون کی رکنیت بھی لازمی ہے۔
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی ہی ٹرسٹ کے صدر بنائے جاسکتے ہیں جن کے نام پر بھی بورڈ اراکین آج فیصلہ کرسکتے ہیں۔
حالانکہ سنی وقف بورڈ کے دو اراکین عبدل الرزاق اور عمران معبود نے بورڈ سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے کیونکہ دونوں ہی ارکان ایودھیا کے روناہی میں مسجد تعمیر کے لیے دی گئی زمین کے خلاف ہیں اور اس کے بعد سے ہی وہ بورڈ کے کام کاج سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں۔