ETV Bharat / state

عامر قطب، ایک کامیاب شخص کی کامیاب کہانی

author img

By

Published : Nov 21, 2020, 7:50 PM IST

عامر قطب نے آسٹریلیا میں چار ماہ میں 170 جگہوں پر نوکری کے لیے دخواست دی، لیکن نوکری نہیں ملی۔ پھر بھی ان کی ہمت، حوصلے اور جنون کے آگے یہ ناکامیابیاں ان کو کمزرو نہیں کر پائیں، آج وہ ایک کامیاب شخص ہیں۔ عامر آج انٹرپرائز منکی کے سی ای او ہیں۔

special story on successful story of student amir qutub aligarh muslim university
عامر قطب، ایک کامیاب شخص کی کامیاب کہانی

چار مہینے میں 170 جگہ مانگی نوکری، بعد میں کھڑی کی آسٹریلیا میں ملٹی نیشنل کمپنی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق سیکریٹری عامر قطب نے جیتا آسٹریلیا ینگ بزنس لیڈر آف دی ایئر ایوارڈ۔

دیکھیں ویڈیو

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں انوپ شہر روڈ پر واقع کبیر کالونی کی دھول بھری گلیوں سے نکل کر آسٹریلیا میں عامر قطب نے ملٹی نیشنل کمپنی کھڑی کی۔ عامر قطب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔

عامر قطب کا راستہ اتنا آسان نہیں تھا۔ دہلی میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں نوکری چھوڑ کر آسٹریلیا پہنچے عامر نے وہاں چار ماہ میں نوکری کے لیے 170 جگہ درخواست دی، لیکن کامیابی نہیں ملی۔

انہوں نے وہاں ایئرپورٹ پر جھاڑو بھی لگائی اور اخبار بھی بانٹے اس کے بعد 2014 میں ڈیجیٹل سروس دینے والی ملٹی نیشنل کمپنی کھڑی کی۔ جو آج سات الگ الگ ملکوں میں اپنی سروسز دے رہی ہیں۔

amir qutub
عامر قطب

آسٹریلیا میں رہنے والے عامر قطب نے بتایا کہ میں ایک مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتا تھا۔ عامر کتب نے اے ایم یو سے مکینیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور اے ایم یو طلبہ یونین کے سیکرٹری بھی بنے۔

تعلیم حاصل کرنے کے بعد دہلی کی کمپنی میں نوکری بھی کی لیکن طلبہ ویزا حاصل کرکے آسٹریلیا کا رخ کیا، لیکن یہاں آکر لگا کی شاید کوئی غلط فیصلہ کر لیا ہے۔ خاندان والوں نے بھی مذاق اڑانا شروع کر دیا تھا۔ ایسے میں ساتھ رہیں تو صرف ہمت، جہاں چار مہینے میں 170 سے زیادہ کمپنیوں میں نوکری کے لیے دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

اس کے بعد ایئرپورٹ پر صفائی کا کام بھی کیا، ساتھ ہی اخبار بھی بانٹے پھر اس کے بعد ڈیجیٹل سالیوشن کے لئے کمپنی کی شروعات کی، جو کہ اب ایک کامیاب کمپنی بن گئی ہے۔ اور عامر قطب اپنی اہلیہ کے ساتھ آسٹریلیا میں اپنے مکان میں رہتے ہیں۔

اے ایم یو میں پڑھائی کے دوران یونیورسٹی طلبہ کے لیے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ شروع کی۔ 15 دن میں لاکھوں طلبہ جڑے۔ اے ایم یو طلبہ یونین کے سیکرٹری رہتے ہوئے 30 کمپنیوں کو یونیورسٹی کیمپس میں پلیسمنٹ کے لیے بلایا۔ دو ہزار طلباء کو نوکریاں لگوائیں۔

amir qutub
عامر قطب

آسٹریلیا میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد آسٹریلیا ینگ بزنس لیڈر آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

عامر قطب نے بتایا کہ میری کامیابی کے پیچھے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہے۔ میں نے وہاں سے تعلیم اور تربیت حاصل کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سٹی کے طلباء کو کتابوں سے ہٹ کر بھی دیکھنا چاہیے۔

طلباء کو پڑھائی کے ساتھ ایکسٹرا ایکٹیویٹیز میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ میں نے اپنی شخصیت کی نشوونما کیلئے طلبہ یونین کا الیکشن لڑا۔

مزید پڑھیں:

مریضوں کے مفت علاج کے لیے ڈاکٹر قمر حیدر کا نیا کلینک

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عامر قطب نے کہا یونیورسٹی کے سو سالہ جشن کے موقع پر یونیورسٹی انتظامیہ اور ملک بھر میں موجود اے ایم یو کے سابق طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی سرسید احمد خان کے وژن اور مشن کے مطابق بھارت میں یا دیگر ممالک میں ایک تعلیمی ادارہ قائم کریں تاکہ وہ بھی ایک دن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طرح تناور درخت بنے جس سے لوگ فیضیاب ہوسکیں۔

چار مہینے میں 170 جگہ مانگی نوکری، بعد میں کھڑی کی آسٹریلیا میں ملٹی نیشنل کمپنی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق سیکریٹری عامر قطب نے جیتا آسٹریلیا ینگ بزنس لیڈر آف دی ایئر ایوارڈ۔

دیکھیں ویڈیو

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں انوپ شہر روڈ پر واقع کبیر کالونی کی دھول بھری گلیوں سے نکل کر آسٹریلیا میں عامر قطب نے ملٹی نیشنل کمپنی کھڑی کی۔ عامر قطب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔

عامر قطب کا راستہ اتنا آسان نہیں تھا۔ دہلی میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں نوکری چھوڑ کر آسٹریلیا پہنچے عامر نے وہاں چار ماہ میں نوکری کے لیے 170 جگہ درخواست دی، لیکن کامیابی نہیں ملی۔

انہوں نے وہاں ایئرپورٹ پر جھاڑو بھی لگائی اور اخبار بھی بانٹے اس کے بعد 2014 میں ڈیجیٹل سروس دینے والی ملٹی نیشنل کمپنی کھڑی کی۔ جو آج سات الگ الگ ملکوں میں اپنی سروسز دے رہی ہیں۔

amir qutub
عامر قطب

آسٹریلیا میں رہنے والے عامر قطب نے بتایا کہ میں ایک مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتا تھا۔ عامر کتب نے اے ایم یو سے مکینیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور اے ایم یو طلبہ یونین کے سیکرٹری بھی بنے۔

تعلیم حاصل کرنے کے بعد دہلی کی کمپنی میں نوکری بھی کی لیکن طلبہ ویزا حاصل کرکے آسٹریلیا کا رخ کیا، لیکن یہاں آکر لگا کی شاید کوئی غلط فیصلہ کر لیا ہے۔ خاندان والوں نے بھی مذاق اڑانا شروع کر دیا تھا۔ ایسے میں ساتھ رہیں تو صرف ہمت، جہاں چار مہینے میں 170 سے زیادہ کمپنیوں میں نوکری کے لیے دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

اس کے بعد ایئرپورٹ پر صفائی کا کام بھی کیا، ساتھ ہی اخبار بھی بانٹے پھر اس کے بعد ڈیجیٹل سالیوشن کے لئے کمپنی کی شروعات کی، جو کہ اب ایک کامیاب کمپنی بن گئی ہے۔ اور عامر قطب اپنی اہلیہ کے ساتھ آسٹریلیا میں اپنے مکان میں رہتے ہیں۔

اے ایم یو میں پڑھائی کے دوران یونیورسٹی طلبہ کے لیے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ شروع کی۔ 15 دن میں لاکھوں طلبہ جڑے۔ اے ایم یو طلبہ یونین کے سیکرٹری رہتے ہوئے 30 کمپنیوں کو یونیورسٹی کیمپس میں پلیسمنٹ کے لیے بلایا۔ دو ہزار طلباء کو نوکریاں لگوائیں۔

amir qutub
عامر قطب

آسٹریلیا میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد آسٹریلیا ینگ بزنس لیڈر آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

عامر قطب نے بتایا کہ میری کامیابی کے پیچھے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہے۔ میں نے وہاں سے تعلیم اور تربیت حاصل کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سٹی کے طلباء کو کتابوں سے ہٹ کر بھی دیکھنا چاہیے۔

طلباء کو پڑھائی کے ساتھ ایکسٹرا ایکٹیویٹیز میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ میں نے اپنی شخصیت کی نشوونما کیلئے طلبہ یونین کا الیکشن لڑا۔

مزید پڑھیں:

مریضوں کے مفت علاج کے لیے ڈاکٹر قمر حیدر کا نیا کلینک

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عامر قطب نے کہا یونیورسٹی کے سو سالہ جشن کے موقع پر یونیورسٹی انتظامیہ اور ملک بھر میں موجود اے ایم یو کے سابق طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی سرسید احمد خان کے وژن اور مشن کے مطابق بھارت میں یا دیگر ممالک میں ایک تعلیمی ادارہ قائم کریں تاکہ وہ بھی ایک دن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طرح تناور درخت بنے جس سے لوگ فیضیاب ہوسکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.